اسلام آباد .. قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کے ملازمین کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے پی آئی اے کے ایم ڈی اعجاز ہارون سے استعفیٰ لے لیا گیا ہے جو منظور بھی ہو گیا ہے ۔ جس کے بعد حکومت اور ملازمین میںمزاکرات طے پا گئے ہیں ۔ مزاکرات کے بعد وزیر دفاع نے بتایا کہ اعجاز ہارون نے خود ہی استعفیٰ دیدیا ہے اور باقی مطلابات بھی تسلیم کر لیے ہیں ۔ وزیر دفاع نے واضح کیا کہ تمام فیصلے پاکستان کے مفادات سامنے رکھ کر ہی کیے جائیں گے ۔ مزاکرات کے بعد ملازمین نے ہرتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔ یہ علان ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنما سہیل بلوچ ، وزیر داخلہ رھمن ملک اور وزیر دفاع نے مشترکہ پریس کانفرنس مین کیا اورع بتایا کہ ہرتال کامیاب رہی ہے جس میں ملازمین کے تمام فیصلے منظور کر لئے گئے ہیں ،۔ ملازمین نے صدر مملکت ، وزیر اعظم اور میدیا کر کردار کی تعریف کی ۔ ہڑتال ختم ہونے کو فوری بعد پی آئی اے کا ااپریشن شروع کردیا گیا ہے اور ملازمین نے کام شروع کردیا گیا ہے ۔ وزیر داخلہ رحمان ملک نے پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کرتے ہوئے کہا کہ کل لوگ کہہ رہے تھے کہ مذاکرات ناکام ہو گئے ۔ ان کاکہنا تھا کہ انہوں نے کہا تھا کہ کوئی مذاکرات ناکام نہیں ہوئے اور انہوں نے ابھی صرف سمجھنے کی کوشش کی ہے اورانہیں ذرا سمجھنے میں دیر لگتی ہے اورجو فیصلے سوچ سمجھ کرکئے جائیں اورجن فیصلوں میں جلد بازی نہ ہو ان کا نتیجہ اچھا نکلتا ہے۔ رحمن ملک نے کہا کہ وہ وزیر اعظم گیلانی اورصدر زرداری کے عقلمندانہ اقدام کی بھی تعریف کرتے ہیں جنہوں نے کہا کہ آپ جائیں اور بیٹھ کر فیصلہ کریں اورعملدآمد کرائیں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا منشور عوام کی خدمت جمہوری انداز میں کرنا ہے اور آج تک صدر صاحب نے جو جمہوری وعدے کئے تھے وہ پورے کئے گئے ۔ اس بارے میں وزیر دفاع احمد مختار نے بتایا کہ ایم ڈی پی آئی اے نے خود ہی استعفیٰ دے دیا جسے قبول کر لیاگیا ہے۔
Related Posts
(UNN )