لاہور ہائی کورٹ: ریمنڈ ڈیوس کا نام ای سی ایل میں شامل رکھنے کا حکم
Updated at 0925 PST
لاہور…دو افراد کے قتل میں ملوث امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی استثنا حاصل ہے یا نہیں، اس کا فیصلہ آج بھی نہیں ہو سکا۔ وزارت خارجہ نے اس حوالے سے رپورٹ دینے کیلئے لاہور ہائی کورٹ سے مہلت مانگ لی۔لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس اعجاز احمد چودھری نے کیس پر کارروائی چودہ مارچ تک ملتوی کر دی۔ انہوں نے ریمنڈ ڈیوس کا نام بدستور ای سی ایل میں شامل رکھنے کا حکم دیا۔ سماعت کے دوران وفاقی حکومت کے ڈپٹی اٹارنی جنرل نوید عنایت ملک کا کہنا تھا کہ ریمنڈ ڈیوس کے سفارتکار ہونے سے متعلق جواب دینے کیلئے وزارت خارجہ کو تین ہفتوں کی مہلت دی جائے۔ سماعت کے دوران درخواست گزار وکلا کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ ریمنڈ ڈیوس کا اصل نام کچھ اور ہے۔ جواب میں عدالت نے ریمارکس دیے کہ امریکی شہری کا نام کچھ بھی ہو، وہ عدالتی تحویل میں ہے اور اس کا نام ای سی ایل میں شامل ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ویانا کنونشن کے تحت کسی بھی سنگین جرم پر استثنا لاگو نہیں ہوتا۔ مقتولین کے وکیل اسد منظور بٹ نے خدشہ ظاہر کیا کہ ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی استثنا کا لیٹر جاری کر کے راتوں رات بیرون ملک بھیج دیا جائیگا۔ ریمنڈ ڈیوس کے دفاع میں کوئی وکیل پیش نہ ہوا نہ ہی امریکی قونصلیٹ یا سفارتخانے کا کوئی افسر عدالت میں موجود تھا۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔