نیویارک …وکی لیکس نے ایک فرانسیسی عہدے دار کے حوالے سے پاکستان کے متعلق نئے انکشافات کئے ہیں جن میں پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویزکیانی کو ہدف بنایا گیا ہے۔ ان پر الزامات لگائے گئے ہیں کہ وہ حکومت اور پارلیمنٹ پر اثر انداز ہورہے ہیں اورکیری لوگر بل پر تنازع بڑھانے اور فاٹا سے متعلق حکومتی پالیسی تبدیل نہ ہونے کے ذمے دار ہیں۔ وکی لیکس کے مطابق یہ الزامات فرانس کی انٹر ایجنسی پاکستان افغانستان سیل کی سربراہ جیسمین زیری ننی نے پیرس میں امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی کے نمائندے اسٹیف ڈیل کیسلر کے ساتھ ملاقات کے دوران عائد کئے۔ اسٹیف ڈیل کیسلر رواں سال12 سے 14جنوری تک پیرس کے دورے پر تھے۔دستاویز کے مطابق جیسمین زیری ننی کا کہنا تھا کہ جنرل کیانی فاٹا سے متعلق پاکستان کی پالیسی کو تبدیل ہونے سے روکنے سمیت مختلف امور میں حکومت اور پارلیمنٹ پر اثر انداز ہورہے ہیں ۔ اس کے ساتھ کیری لوگر بل پر تنازع کو بڑھانے میں بھی ان کا کردار ہے ۔ کیری لوگر بل کے ذریعے امداد کو فوج پر سویلین کنٹرول بڑھانے سے منسلک کیا گیا ۔ زیری ننی کا یہ بھی کہنا تھا کہ مغربی دنیا پاکستان میں پناہ لینے والے افغان طالبان کو تباہ کرنے کیلئے پاک فوج کو آگے بڑھانے کا موقع ضائع کرچکی ہے ۔ اپنے اس موقف کی حمایت میں جلال الدین حقانی کی مثال دیتے ہوئے زیری ننی کا کہنا تھا کہ2004 ء میں جلال الدین حقانی جہاد کرنیوالوں میں ایک لیڈر تھا لیکن اس کے پاس کوئی تنظیم نہیں تھی جو فوجی خطرہ بنتی ۔ تاہم 2004 سے بھاری فنڈنگ کے سبب ، جس کا بیشتر حصہ خلیجی ممالک کے لوگوں کی طرف سے آیا ،حقانی کو ایک نیٹ ورک بنانے میں مدد ملی جس کو شکست دینا پاک فوج کیلئے مشکل ہوگا ۔ فرانسیسی عہدے دار کا کہنا ہے کہ پاکستانی میں سویلین حکومت کو مضبوط بنانے کیلئے صرف دو طرفہ اقدامات موثر ہونے کا امکان نہیں ہے ۔ اس سلسلے میں امریکا سمیت تمام ڈونرز کے درمیان زیادہ رابطوں کی ضرورت ہے ۔ زیری ننی کا کہنا تھا کہ فرینڈ آف پاکستان گروپ اس لئے بنایا گیا تھا کہ پاکستان کی سیاسی اشرافیہ کو فوج کا زیادہ کنٹرول دلایا جائے لیکن اسے پوری طرح استعمال نہیں کیا جارہا ۔ وکی لیکس کے مطابق فرانسیسی عہدے دار کا کہنا تھا کہ پاکستان کے توانائی کے شعبے کو ترقی دینے کیلئے نمایاں اقدامات کررہا ہے لیکن فرینڈز آف پاکستان کے انرجی ورکنگ گروپ میں ان اقدامات میں سے کوئی بھی نظر نہیں آیا ۔ جیسمین زیری ننی نے امریکی ایوان نمائندگان کے رکن کو بتایا کہ فرانس پاکستان کے ساتھ سیاسی تعلقات بڑھانے کیلئے کام کررہا ہے ۔ فرانسیسی حکومت یہ نہیں چاہتی کہ دونوں ملکوں کے تعلقات کا1980 کا وہ دور واپس آئے جس کی بنیاد فوجی آلات کی فروخت تھی ۔ فرانسیسی حکومت یورپی یونین اور پاکستان کے درمیان ڈائیلاگ کی کوشش بھی کررہی ہے لیکن پاکستان صرف اقتصادی معاملات پر توجہ مرکوز کرکے اِسے مشکل بنارہا ہے ۔ پاکستانی حکومت تجارتی رعایتوں کیلئے بے تاب ہے لیکن اس وقت تک کوئی سیاسی مکالمہ نہیں چاہتی جب تک اس کا بنیادی نکتہ کشمیر نہ ہو۔
فضائی حادثے کے بعد کراچی میں آئی ایل 76طیارے گراؤنڈ
Updated at 1545 PST
کراچی …سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ روسی ساختہ طیاروں کی پاکستان آمدپرکوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے تاہم کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر کھڑے تین آئی ایل76طیاروں کو جانچ پڑتال کیلئے گراؤنڈ کیاگیا ہے۔ جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سی اے اے کے ترجمان
بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو انجام تک پہنچائیں گے، وزیراعظم کا عزم
Updated at 1535 PST
پشاور…وزیر اعظم سید یوسف رضاگیلانی نے کہا ہے کہ بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو جلد بے نقاب کرکے سزا دی جائے گی۔انکا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے پے در پے واقعات سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں حکومت معیشت کو مضبوط کرنے کی پالیسی پر عمل
بیرون ملک تعلیم حاصل کرنیوالے طلباء شراب نوشی زیادہ کرتے ہیں
Updated at 1520 PST
واشنگٹن …فارن ڈیسک…بیرون ممالک تعلیم حاصل کرنے کے لیے جانے والے طلبا شراب نوشی زیادہ کرتے ہیں۔امریکی اخبار کے مطابق طلباء نئی ثقافت اور ماحول میں ایڈجسٹ ہونے کے لیے شراب کا سہارا لیتے ہیں۔ یونی ورسٹی آف واشنگٹن میں کی گئی تحقیق کے مطابق بیرون ممالک جانے والے امریکی