URDUSKY || NETWORK

شاہی جوڑے کے دورہ پاکستان کا دوسرا روز، وزیر اعظم ہاؤس

35

          Prince William and Kate Middleton visiting PM House Pakistan

برطانیہ کے ڈیوک اینڈ ڈچز آف کیمبرج اور ملکہ برطانیہ کے پوتے شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ شہزادی کیتھرین مڈلٹین نے پاکستان آمد کے دوسرے روز مختلف تقریبات میں شرکت کی اور مختلف مقامات کے دورے کیے۔

انہوں نے ایوانِ صدر میں صدر مملکت عارف علوی سے ملاقات کی جس کے بعد وہ وزیراعظم ہاؤس پہنچے جہاں وزیراعظم عمران خان نے خود ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

شاہی جوڑا وزیراعظم سے ملاقات کے ساتھ ان کی جانب سے دیے گئے ظہرانے میں بھی شرکت کرے گا۔

شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کا طلبا و طالبات کے ہمراہ گروپ فوٹو—تصویر: نوید صدیقی
شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کا طلبا و طالبات کے ہمراہ گروپ فوٹو—تصویر: نوید صدیقی

اس سے قبل پاکستان کے دورے کے دوسرے دن کا آغاز برطانوی شہزادے اور ان کی اہلیہ نے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول یونیورسٹی کالونی اسلام آباد کا دورہ کر کے کیا اور ’ٹیچ فار پاکستان‘ مہم کے اثرات کا جائزہ لیا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق شاہی جوڑے نے اسکول کے مختلف حصے دیکھے اور ریاضی کی جماعت کامعائنہ بھی کیا، وہ سکول کے طلبا میں گھل مل گئے۔

اس موقع پر اسکول کی انتظامیہ نے شاہی جوڑے کو اسکول سے متعلق بریفنگ دی اور انہیں پاکستان کے تعلیمی نظام سے آگاہ کیا۔

جس کے بعد وہ اسلام آباد میں ٹریل 5 کے مقام پر ماحولیاتی تحفظ سے متعلق تقریب میں شریک ہوئے جہاں انہیں اس حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔

بعدازاں وہ اسلام آباد مونیومنٹ بھی جائیں گے۔

واضح رہے کہ پاکستانیوں میں مقبول شہزادی ڈیانا کے بیٹے اور بہو 5 روزہ دورے پر گزشتہ رات ساڑھے 9 بجے اسلام آباد پہنچے تھے، ان کا یہ دورہ 14 اکتوبر سے 18 اکتوبر تک جاری رہے گا۔

سیکیورٹی انتظامات

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شاہی جوڑے کی آمد کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور مقامی فورسز کی معاونت کے لیے برطانیہ سے بھی سیکیورٹی اہکار آئے ہیں۔

برطانیہ سے آنے والے 6 رکنی دستے نے دارالحکومت کی سیکیورٹی کا جائزہ لیا اور شاہی جوڑے کی حفاظت کے لیے کیے گئے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔

اس کے علاوہ پاک فوج، رینجرز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستے بھی وی وی آئی پی دورے کے دوران سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔

شہر میں ان کی آمدو رفت کے دوران روانی کو یقینی بنایا جائے گا جبکہ انہیں باکس سیکیورٹی بھی فراہم کی جائے گی جبکہ ڈپلومیٹک انکلیو میں ان کی قیام گاہ کے اطراف بھی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔