URDUSKY || NETWORK

علی گل پیر کی گانے کے ذریعے علی ظفر پر شدید تنقید

20

پاکستان کے نامور گلوکار علی ظفر اور علی گل پیر کے درمیان جاری تنازع کو کئی ماہ گزر چکے ہیں۔

اس تنازع کا آغاز اس وقت ہوا جب گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا اس کے بعد سے گلوکار علی گل پیر میشا شفیع کا سپورٹ کرتے ہوئے کئی بار علی ظفر کو میمز کے ذریعے تنقید کا نشانہ بناچکے ہیں۔

رواں سال علی ظفر نے وفاقی تحقیقاتی ادارے کو اپنے خلاف سوشل میڈیا پر وائرل جعلی ویڈیوز اور تصاویر کے حوالے سے شکایت کی تھی جس کے بعد ایف آئی نے علی گل پیر کو سمن جاری کیا۔

بعدازاں علی گل پیر نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں ایف آئی اے کا نوٹس موصول ہوا اور انہوں نے اپنا وضاحتی بیان بھی جاری کروا دیا۔

تاہم گلوکار نے علی ظفر کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے لیکھا کہ کچھ نامور شخصیات لوگوں سے آزادیے رائے کا حق بھی چھین لینا چاہتی ہیں۔

البتہ اب علی گل پیر نے ایک ایسا گانا بھی جاری کردیا، جس میں انہوں نے علی ظفر کا نام تو نہیں لیا البتہ انہیں اشاروں میں سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

علی گل پیر نے اپنا ہپ ہاپ گانا ‘کرلے جو کرنا ہے’ ریلیز کردیا، جس کو شیئر کرنے کے ساتھ انہوں نے لکھا کہ ‘یہ گانا ان تمام لوگوں کے لیے ہے جو یہ سوچتے ہیں کہ وہ مجھے خاموش کرا سکتے ہیں’۔

اس گانے میں علی گل پیر نے علی ظفر کی کامیاب فلم ‘طیفا ان ٹربل’ کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ ‘نہیں ہے تو طیفا’۔

علی گل پیر نے اپنے گانے میں علی ظفر کے کامیاب گانے ‘چھنو کی آنکھ’ کا حوالہ بھی دیا ہے۔

دوسری جانب گلوکار و اداکار علی ظفر نے اس گانے کے حوالے سے اب تک کوئی بیان یا ردعمل نہیں دیا ہے۔