URDUSKY || NETWORK

ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنا آخری خطاب کیا

39

ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنا آخری خطاب کیا جہاں انہوں نے کشمیر کا مقدمہ لڑا اور خواتین کے حقوق کی بات کی۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خواتین اور امن و سلامتی پر مباحثہ ہوا، جس میں ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے بحیثیت مندوب اپنا آخری خطاب کیا۔اپنے خطاب میں ملیحہ لودھی نے کشمیر میں بھارتی جارحیت اور خواتین پر اسکے اثرات پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ 70سال میں پاکستان کی پہلی خاتون مستقل مندوب ہونے پر فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں عورتوں کو شدید اذیت اور کرب کا سامنا ہے، کرفیو اور پابندیوں نے کشمیری عورتوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قابض افواج عورتوں کے سامنے ان کے بچے اٹھا کرلے جاتی ہیں، بھارتی افواج جنسی تشدد جیسے سنگین جرائم میں بھی ملوث پائی گئی ہے۔ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ عالمی برادری اس سنگین صورت حال کا جائزہ لے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ظلم وبربریت کی انتہا کردی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ وزیراعظم نے عمران خان وزارت خارجہ میں تقرر وتبادلوں کی منظوری دی تھی جس کے بعد ملیحہ لودھی کی جگہ سینئر سفارت کار منیر اکرم کو اقوام متحدہ میں پاکستان کا مستقل مندوب مقرر کیا گیا۔ڈاکٹر ملیحہ لودھی سینئر سفارت کار رہی ہیں اور انہیں دسمبر 2014 میں اقوام متحدہ میں مستقل مندوب تعینات کیا گیا تھا۔ انہوں نے فروری 2015 سے ذمہ داریاں سنبھالیں تھیں۔