URDUSKY || NETWORK

نظم

102

شاعر:ڈاکٹر فیاض احمد ہرل


نظم

ابنِ آدم
تر دماغی سے تری
بن گیا ہے تیرا ظاہر
اِک معطر گلستان
طفلِ ناداں
یہ کبھی سوچا ہے تو نے
تیرے باطن میں کہیں ہے
سبزہ و گل کا نشاں
یا فقط ہے
ایک دشتِ بے کراں