بھارت میں اغوا کی جانے والی چھ غیر ملکی خواتین میں سے تین کو رہا کر دیا گیا ہے۔ ان تینوں کا تعلق ورلڈ وائلڈ فنڈ (ڈبلیوڈبلیوایف) سے ہے۔ ان کو شمال مشرقی بھارت میں اغوا کیا گیا تھا۔
آسام ریاست کے مسلح باغیوں نے اتوار کے روز ان چھ رضاکاروں کو مانس نیشنل پارک سے 200 کلومیٹر مغرب میں گوہاٹی کے مقام سے اغوا کیا تھا۔ ورلڈ وائلڈ فنڈ کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے انہیں تین خواتین اہلکاروں کی رہائی کی مصدقہ اطلاع موصول ہوئی ہے۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف کے حکام نے یہ بھی بتایا کہ وہ باقی تین مرد ورکروں کی رہائی کے لیے بھی مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔
ریاست آسام کے جس علاقے سے ان رضا کاروں کو اغوا کیا گیا تھا، وہاں کم از کم تین بوڈو قبائلی گروپ اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک نامعلوم بوڈو عسکریت پسند گروپ کی جانب سے باقی تین مرد مغویوں کی رہائی کے لیے تاوان کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تاہم تاوان کتنا ہے، اس کی واضح تفصیلات سامنے نہیں آ سکی ہیں۔
ڈبلیوڈبلیوایف بھارت کے ترجمان امین احمد نے کہا کہ مغوی چھ رضاکار نوجوان ورلڈ وائلڈ فنڈ کی ٹیم کا حصہ تھے اور وہ علاقے میں شیروں سے متعلق ایک سروے کر رہے تھے۔ امین احمد کا مزید کہنا ہے، ’’ہم انتہائی افسردہ ہیں کہ ہمارے معصوم رضاکاروں کو ایک مسلح گروپ کی طرف سے نشانہ بنایا گیا ہے اور انہیں سیاسی طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔‘‘
یاد رہے کہ آسام بھارت کی سب سے زیادہ شورش زدہ ریاستوں میں سے ایک ہے اور وہاں گزشتہ دہائی میں ایک لاکھ پچاس ہزار سے زائد افراد قبائلی عسکریت پسندوں کی دہشت گردانہ کارروائیوں سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
بشکریہ ڈی ڈبلیو دی