URDUSKY || NETWORK

پاسپورٹ آفس بہاولپور: ملازمین کی جانب سے کاشتکار اور انکی بیوی بہن اور بھانجے پر تشدد

80

bahawalpur-newsبہاولپور ( ایم اقبال انجم سے) ڈویژنل سیکریٹری اطلات یوتھ ونگ مسلم لیگ( ن ) عمران غوری نے اخباری بیان میں پاسپورٹ آفس بہاولپور کے کرپٹ افسر میاں ریاض حسین مڑل اور اسکے ماتحت ملازمین کی جانب سے موضع خمیسہ جمال پور تحصیل حاصل پور کے کاشتکار اور انکی بیوی بہن اور بھانجے پر تشدد اور حبس بیجا میں رکھنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اپنے زیر انتظام سرکاری محکموں میں رشوت ختم کرنے کی بجائے راشی افسران کو تحفظ فراہم کر رہی ہے گزشتہ دنوں پاسپورٹ آفس بہاولپور میں پیش آنیوالا نا خوشگوار واقعہ قابل مذمت اور باعث شرم ہے انہوں نے دوسری نامنہاد سیاسی پارٹیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ دوسرے معاملات میں سیاست چمکاتے ہیں جبکہ بے سہارہ غریب اور مظلوم لوگوں کے ساتھ ہونے والے مظالم اور کھلے عام رشوت کے لین دین پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتے ہیں واضح رہے کہ حصول پاسپورٹ کے لئے حاصل پور کی نواحی بستی موضع خمیس جمال پور سے آنیوالے میاں بیوی ، بہن اور معصوم بھانجا پر پاسپورٹ آفس انچارچ میاں ریاض حسین مڑل اور اسکے ماتحت عملے کے ارکان صدیق چنڑ اور محمد شاہد ڈیٹا آپریٹر وغیرہ کا بہیمانہ تشدد کرتے ہوئے کچن میں بند کردیا اور ٹوکن بروقت جاری نہ کرنے پراحتجاج کرنے پر بنک چالان پھاڑ دیئے گئے اور 4گھٹے تک کمرے میں بند کردیا ،پولیس بلواکر ڈکیتی کا مقدمہ بنوانے اور خواتین سمیت معصوم بیٹے کو جیل بھجوانے کی دھمکی دے کرگن پوائنٹ پرا لٹا تشدد کا شکار محمد اسلم سے معافی نامہ کے لئے سفید کاغذ پر دستخط انگوٹھا لگوالیا اطلاع ملنے پر میڈیا کے نمائندے پاسپورٹ دفتر پہنچ گئے میاں ریاض حسین مڑل نے میڈیا کے نمائندوں کو پاسپورٹ آفس سے نکال دیا اور گن مین محمد اسلم کو حکم دیا کہ میڈیا والوں کو پاسپورٹ دفتر میں نہ آنے دیا جائے جنرل سیکریٹری بہاولپور یونین آف جر نلسٹ مسٹر راشد ہاشمی نے مظلوم مرد اور خواتین کو حبس بیجا سے رہائی دلوانے کے لئے مشہود جمیل انسپکٹر ایف آئی اے کو کال کرکے پاسپورٹ آفس بلوالیا ایف آئی اے انسپکٹر کی مداخلت پر محبوس مرد اور خواتین بچے کو رہائی ملی اور انہیں حصول پاسپورٹ کے لئے ٹوکن جاری کر دیئے گئے تفصیلات کے مطابق بہاولپور سے 100کلومیٹر دور تحصیل حاصل پور کے نواحی موضع خمیس جمال پورسے محمد اسلم اپنی بہن مسماة امان مائی اور بیوی مقصود مائی کا پاسپورٹ بنوانے کے لئے آج صبح 10بجے پاسپورٹ دفتر آئے ہوئے تھے مگر انہیں ٹوکن جاری نہیں کیا جا رہا تھا جبکہ رشوت دینے والوں کے ٹوکن فوری طور پر ٹاوٹس اور پاسپورٹ دفتر کے اہلکاروں کے ذریعہ جاری کئے جا رہے تھے جب 11بجے تک ٹوکن جاری نہیں کئے گئے تو محمد اسلم نے پاسپورٹ آفس انچارج سے احتجاج کیا جس پر وہ شدید غصہ میں آگئے اور محمد اسلم کو مارنا شروع کردیا اسی دوران دفتر کے دیگر اہلکاروں نے بھی محمد اسلم اور اسکو بچانے کے لئے آنیوالی بیوی بہن اور بیٹے پر تشدد شروع کردیا اور پاسپورٹ آفس کے کچن میں بند کردیا اس دوران ڈلیوری کلر ک راو خلیل احمد اور ٹوکن کلرک راو محمد رفیق بھی آگئے انہوں نے خواتین اور محمد اسلم کو گالی گلوچ کی اور کسی قسم کی قانونی کاروائی سے باز و ممنوع رکھنے کے لئے دھمکیاں دیتے رہے اگر چہ میڈیا کے نمائندوں نے 15اور پولیس کنٹرول روم پر کال کرتے ہوئے محبوسین کو رہا کروانے کے لئے اطلاع دی لیکن پولیس 2گھنٹہ گزرنے کے بعد بھی موقع پر نہیں پہنچی جسکی وجہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کی دانش سکول حاصل پور کے افتتاح کے لئے پولیس کی ڈیوٹی بتائی جاتی ہے گویا بہاولپور سٹی سمیت پوری ڈویژن کی پولیس وزیر اعلیٰ کی سیکیورٹی پر معمور تھی جبکہ مظلوم لوگ پولیس کی مدد سے محروم تھے میڈیا کے نمائندوں اور ایف آئی اے انسپکٹر کے دریافت کرنے پر محمد اسلم نے بتایا کہ پاسپورٹ آفس کے باہر بیٹھے ہوئے جعلی ایجنٹوں نے ان سے فی پاسپورٹ 1000سو روپے رشوت طلب کی تھی ہم رشوت نہیں دینا چاہتے تھے اور ڈائریکٹ بغیر رشوت دیئے پاسپورٹ بنوانے کے لئے دفتر میں چلے گئے اور جب ہمیں ٹوکن جاری نہیں کئے گئے تو احتجاج کرنے پر بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا اور4گھنٹے تک حبس بیجا میں رکھا گیا ہم پردیسی لوگ ہیں خواتین اور بچہ میرے ہمراہ ہے ہماری یہاں کون مدد کریگا پولیس بھی ہماری امداد کے لئے نہیں آئی ہم اللہ تعالیٰ پر اپنا کیس چھوڑتے ہیں یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مسلسل 10سال سے پاسپورٹ آفس بہاولپور میں تعینات افسر اور عملے نے من مانی اور غنڈہ گردی کی انتہا کی ہوئی ہے کھلے عام رشوت کا بازار لگایا ہوا ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ کا دعویٰ ہے کہ وہ وفاقی محکموں سے رشوت ختم کر رہے ہیں لیکن عملی طور پر ایسا نہیں ہو رہا کیا انہوں نے میاں محمد نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب اور صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی سے اس واقعہ کا نوٹس لینے اور سرکاری غنڈوں کو معطل اور ٹرانسفرکرنے کا مطالبہ کیا ہے۔