غزل

میں دیوانہ اس کے پیار میں جانے کیا کیا کر لیتا ہوں
رات کے پچھلے پہر اچانک آنکھ میں آنسو بھر لیتا ہوں
تم نے پوچھا ہجر سمے کا ، میں تم کو بتلاتا ہوں
کبھی تم آکر مجھ کو دیکھو پل پل کیسے مر لیتا ہوں
اک شہزادی چاند نگر کی نیند نگر میں آتی ہے ،تو
اس سے ملنے کی خاطر میں خواب نگر سے پر لیتا ہوں
اس کی یادیں ندی کنارے مجھ کو بدر ستاتی ہیں
سیپی دے کے بچوں سے جب پر لیتا ہوں
سید بدر سعید

urdusky
Comments (0)
Add Comment