جب سے روئے ارض پر زندگی شروع ہو ئی تب سے زر، زن اور زمین کی جستجو شروع ہو ئی اسی دن سے ہی ایک دوسرے پر سبقت حا صل کر نے کے لئے اپنے اپنے داﺅ پیچ لڑائے جا تے رہے اور ا ٓج بھی انہیں پوری دل جا ئی سے کام سے کیا جا رہا ہے کہیں زر کی دوڑ ہے تو کہیں زن و زمین کے لئے لڑائیں نظر ا ٓتی ہیں
اسی صورتحال کو ملکوں پر رکھ کر پر کھا جا ئے تو دنیا گلوبل دیلج تو بن چکی ہے مگر اس تیز رفتار دنیا میں بھی اتنی ہی حریص اور دوسرو ں پر سبقت کی حوس بھی بڑھ چکی ہے اور آ ج امریکہ پوری دنیا پر حکمرانی کر تا نظر آتا ہے۔پوری دنیا کا ٹھیکیدار بنا نظرآرہا ہے وہ دنیا کے ایک سرےپر موجودہوتے ہو ئے بھی پوری دنیاکو اپنی حو س کے حصار میں لئے ہو ئے ہے اس کی پالیسیا ں تمام ممالک خصوصا غریب اور اسلامی ممالک پر ”حکم“ کے طور پر چل رہی ہیں اور جو اسلامی ممالک پر وہ اپنی چا لوں کا شکنجہ پوری طرح کس چکا ہے جس کی واضع مثال پاکستان ہے جسے 9/11کے بعد اس نے اپنی جا گیر سمجھنا شروع کر دیا اور ایک بذدل لیڈر نے پوری قوم و ملک کو غیروں کی آگ میں جھلسا دیا جس میں آ ج تک 38ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان اور کئی ہزار زندگیاں تباہ ہو چکی ہیں ۔ ہزاروں گودیں ویران اور کئی
اس طرح سے واضع جواب دینے سے امریکہ کے ہو ش ٹھکا نے آجا ئیں گے کیو نکہ وہ نفسیا تی جنگ کا شکار ہو چکا ہے اس کے فوجی ، سفارت کار ذہنی مریض بن چکے ہیں ۔ کیو نکہ ایک طرف تو وہ ہر سال 100ارب ڈالر سے بھی زیادہ جنگوں میں پھونک رہا ہے تو دوسری طرف اس کے اتحادی بھی جان چھڑاتے جا رہے ہیں عراق، افغانستان سے اپنے فوجی واپس بلا رہے ہیں لاشوں کے ڈھیر اٹھا رہے ہیں ۔
اگر پاکستان نے ایسا کر لیا تو امریکہ جو پاکستانکو تباہ کر نے کے خواب دیکھ چکا ہے اس کو خود اپنی بقا ءاور ملک سلا متی قا ئم رکھنا مشکل ہو جا ئے گی
(اﷲ ان مرحومین کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فر مائے اور میرے پڑھنے والے قا رئین سے گزارش ہے کہ انکے لئے مغفرت کی دعا کریں۔ شکریہ)