URDUSKY || NETWORK

‘آسٹریلیا میں تاریخ رقم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں’

45

قومی ٹیم کے کپتان اظہر علی نے آسٹریلیا اے کے خلاف ٹور میچ میں عمدہ کارکردگی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی ٹیم آسٹریلیا میں سیریز جیتنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے اور ہم یہ کارنامہ انجام دے کر تاریخ رقم کر سکتے ہیں۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ٹور میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوا لیکن میچ میں پاکستانی کھلاڑیوں نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے بھرپور پریکٹس کی۔

پہلی اننگز میں بابر اعظم اور اشد شفیق نے سنچریاں اسکور کیں تو دوسری اننگز میں شان مسعود اور افتخار احمد نے نصف سنچریاں اسکور کر کے ٹیسٹ میچ سے قبل اپنی فارم کا ثبوت دیا۔

باؤلنگ میں عمران خان جونیئر کی 5وکٹوں کی بدولت پاکستان نے آسٹریلیا کو پہلی اننگز میں 122 رنز پر ٹھکانے لگا دیا اور پھر دوسری اننگز میں 16سالہ نسیم شاہ نے اپنی برق رفتار باؤلنگ سے سب کو حیران کردیا۔

میچ کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ویڈیو میں ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے قومی ٹیم کی کارکردگی پر اپنے مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کھلاڑیوں کو ان کی شاندار کارکردگی پر سراہا۔

انہوں نے کہا کہ کافی عرصے بعد ہمیں کسی دورے پر ایک مکمل سائیڈ میچ ملا کیونکہ آسٹریلیا اے کی ٹیم میں منجھے ہوئے فرسٹ کلاس کھلاڑی تھے اور ان کے چار سے پانچ بلے باز ٹیسٹ کرکٹ میں آسٹریلیا کی نمائندگی بھی کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میزبان ٹیم کی باؤلنگ بھی اچھی تھی اور وکٹ اچھی ہونے کی وجہ سے ہمیں بھرپور پریکٹس کا موقع ملا۔

اس موقع پر انہوں نے کھلاڑیوں کی جانب سے تمام شعبوں میں کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بابر اعظم اور اشد شفیق جس طرح پہلے دن بیٹنگ کی وہ پاکستان ٹیم کے لیے نیک شگون ہے اور دوسری اننگز میں شان مسعود اور افتخار نے بھی رنز بنائے۔

ٹیسٹ ٹیم کے کپتان نے باؤلرز کو بھی ان کی عمدہ کارکردگی پر داد دیتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کی ٹیم بیٹنگ کمزور نہیں تھی لیکن ہم نے ابردست باؤلنگ کرتے ہوئے انہیں 122 رنز پر آؤٹ کیا، عمران خان نے پانچ وکٹیں اور شاہین شاہ آفریدی نے بھی اچھی باؤلنگ کا مظاہرہ کیا۔

اظہر علی نے نوجوان فاسٹ باؤلر نسیم شاہ کو خصوصی طور پر سراہا جنہوں نے اپنی والدہ کے انتقال کے باوجود ٹور میچ میں شرکت کر کے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ نسیم شاہ کی والدہ وفات پا گئی تھیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے بہترین باؤلنگ کی اور مجموعی طور پر ہمیں اچھی بیٹنگ پریکٹس ملی۔

کپتان نے افتخار احمد کو ٹور میچ میں موقع دینے کے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ افتخار اچھی فارم میں ہیں، ٹی20 اور ون ڈے میں انہوں نے ٹیم میں کم بیک کے بعد سے اچھی کارکردگی دکھائی ہے جس کی وجہ سے انہیں ٹیم سے باہر کرنا مشکل تھا اور انہوں نے دوسری اننگز میں اچھی بیٹنگ کرتے ہوئے مثبت کرکٹ کھیل کر اپنی فارم کا سلسلہ جاری رکھا۔

انہوں نے ٹیسٹ میچوں میں 20وکٹیں لینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ میچ میں 20 وکٹیں لیے بغیر آپ ٹیسٹ میچ نہیں جیت سکتے، ہمارے لیے چیلنجز سخت ہوتے جائیں گے لیکن اگر ہمارے باؤلرز اسی طرح باؤلنگ کرتے رہے تو مجھے یقین ہے کہ یہ 20 وکٹیں لے کر ہمیں فتح سے ہمکنار کرائیں گے۔

پاکستان کی ٹیم آج تک دورہ آسٹریلیا میں کوئی بھی ٹیسٹ سیریز جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکی لیکن اظہر علی نے کہا کہ یہی چیز کھلاڑیوں کے لیے سب سے بڑی تحریک کا سبب بن رہی ہے اور وہ سیریز جیتنے کے لیے پرعزم ہیں۔

اظہر نے کہا کہ ہمارے پاس سیریز جیتنے کا بہترین موقع ہے اور تمام لڑکے اسی لیے بہت پرجوش ہیں کہ وہ فتح حاصل کر کے اپنا نام تاریخ میں امر کر سکتے ہیں۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین 2 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ 21 نومبر کو برسبین میں کھیلا جائے گا۔

آسٹریلیا میں فتح کے لیے پرعزم قومی کپتان نے کہا کہ ہمارے پاس فتح کے لیے درکار ٹیلنٹ اور صلاحیت موجود ہے، بس پلاننگ پر صحیح طریقے سے عملدرآمد کی ضرورت ہے اور مجھے اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ہم آسٹریلیا کی ٹیم کو شکست دے سکتے ہیں۔