URDUSKY || NETWORK

سزایافتہ کرکٹرز متحرک، آئی سی سی ناراض

138
2 (3)

آئی سی سی نے سپاٹ فکسنگ کی پاداش میں پابندی کی سزا بھگتنے والے تینوں پاکستانی کرکٹرز کے دوبارہ ’متحرک‘ ہونے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

واضح رہے کہ محمد عامر نے لندن میں سرے لیگ ڈویژن ون کا ایک میچ کھیلا جبکہ وہ اپنے اوپر عائد پابندی کے سبب کسی بھی سطح کی کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔

کراچی میں ہمارے نامہ نگار عبدالرشید شکور نے بتایا کہ دوسری جانب دو دیگر کرکٹرز سلمان بٹ اور محمد آصف ان دنوں باقاعدگی سے پاکستانی ٹی وی چینلز پر شاہد آفریدی اور کرکٹ بورڈ قضیئے میں ماہرانہ تبصرے کررہے ہیں۔

محمد عامر کے لندن میں کلب میچ کھیلنے کی خبر برطانوی اخبارات نے شہ سرخیوں میں شائع کی ہے۔ اخبارات میں ان کی ساٹھ رنز کی اننگز اور چار وکٹوں کی عمدہ کارکردگی کے بجائے اس بات کو نمایاں کیا گیا ہے کہ آئی سی سی کی جانب سے اسپاٹ فکسنگ کی پاداش میں پانچ سالہ پابندی کے باوجود وہ کلب میچ بھی کیسے کھیل گئے؟

ایک اخبار نے سرخی لگائی ہے ’cheat amir still playing‘۔

ایک اور اخبار کی سرخی ہے ’پابندی کی خلاف ورزی پر عامر کو کارروائی کا سامنا ہوسکتا ہے‘۔

غور طلب بات یہ ہے کہ سپاٹ فکسنگ میں پانچ سالہ پابندی کے بعد محمد عامر پہلی بار کرکٹ میدان میں نظر نہیں آئے ہیں۔ اس سے قبل راولپنڈی میں بھی ان کے ایک میچ کھیلنے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ کو وضاحت کرنی پڑی تھی کہ وہ میچ نہیں تھا بلکہ عامر نیٹ پریکٹس کے لیے آئے تھے۔

آئی سی سی کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اس خبر سے آگاہ ہے اور اس بارے میں تحقیقات کی جارہی ہیں۔ تاہم تحقیقات کی تکمیل تک آئی سی سی اس پر مزید تبصرہ نہیں کرے گی۔

غور طلب بات یہ ہے کہ سپاٹ فکسنگ میں پانچ سالہ پابندی کے بعد محمد عامر پہلی بار کرکٹ میدان میں نظر نہیں آئے ہیں۔ اس سے قبل راولپنڈی میں بھی ان کے ایک میچ کھیلنے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ کو وضاحت کرنی پڑی تھی کہ وہ میچ نہیں تھا بلکہ عامر نیٹ پریکٹس کے لیے آئے تھے۔

دوسری جانب آئی سی سی نے سلمان بٹ اور محمد آصف کی ٹی وی چینلز پر ماہرین کے طور پر موجودگی پر سخت ناراضی ظاہر کی ہے۔

سلمان بٹ کو سپاٹ فکسنگ میں دس سال اور محمد آصف کو سات سال کی پابندی کا سامنا ہے۔

آئی سی سی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آئی سی سی اس ضمن میں خوش نہیں ہے کیونکہ دونوں کرکٹرز پر کرپشن میں ملوث ہونے پر پابندی کی سزا دی جاچکی ہے اب یہ ٹی وی چینلز کی اخلاقی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ایسے کرکٹرز کو موقع نہ دیں جن پر پہلے ہی پابندی عائد ہے تاہم آئی سی سی اس سے زیادہ کچھ اور نہیں کہہ سکتی کیونکہ یہ ٹی وی چینلز آئی سی سی کے تحت نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کرکٹرز کے ٹی وی پر تبصرے کرنے کی پابندی نہیں ہے لیکن آئی سی سی نے ورلڈ کپ کے دوران سلمان بٹ کے ایک چینل پر ایکسپرٹ کے طور پر بیٹھنے پر شدید ردعمل ظاہر کیا تھا۔

تینوں پاکستانی کرکٹرز کو لندن کی ایک عدالت میں فوجداری مقدمے کا بھی سامنا ہے جس کی سماعت اکتوبر میں ہوگی۔

BBC Urdu