URDUSKY || NETWORK

سیالکوٹ تشدد، چودہ ملزمان گرفتار

97

سیالکوٹ تشدد، چودہ ملزمان گرفتار

پاکستان کے وزیرِ داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ سیالکوٹ میں پولیس کی موجودگی میں متعدد افراد کے ہاتھوں سرِ عام تشدد کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے دو بھائیوں کے قتل میں ملوث چودہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جنہیں سخت سے سخت سزا دی جائے گی اور یہ کیس ایک مثال بنا دیا جائے گا۔
سپریم کورٹ کے احکامات پر تشکیل کردہ تحقیقاتی بینچ نے اس واقعے کی چھان بین کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔
سرِ عام وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں دو سگے بھائیوں کی ہلاکت کا واقعہ پندرہ اگست کو پیش آیا تھا اور اس واقعہ کے چند دن بعد جب اس کی فوٹیج مقامی ٹی وی چینلز نے نشر کی تو چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چودھری نے اس واقعہ کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے اس کی تحقیقات کا حکم دیا تھا
محکمۂ رشوت رستانی کے ڈائریکٹر جنرل اور سابق سیشن جج کاظم علی ملک پر مشتمل تحقیقاتی کمیشن نے اپنی چھان بین کے سلسلے میں پہلے ان ٹی وی چینلز کے نمائندوں کو طلب کیا ہے جنہوں نے اس واقعہ کی کوریج کی تھی۔
وزیرِ داخلہ رحمان ملک نے گورنر پنجاب کے ہمراہ اتوار کو سیالکوٹ میں مقتول بھائیوں کے لواحقین سے تعزیت کی۔ اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’پولیس کی موجودگی میں ہلاک کیے والے دو سگے بھائیوں کے ملزموں کو بھی اسی جگہ لٹکایا جائے گا جہاں پر مقتول بھائیوں کو وحشیانہ تشدد کر کے ہلاک کیا گیا ہے‘۔
انہوں نے اس واقعہ کو ایک قومی المیہ قرار دیا اور کہا کہ اس واقعہ میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائےگی اور اس کیس کو ایک مثال بنادیا جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی اسی طرح کارروائی کی جائے گی جس طرح کی کارروائی دیگر ملزموں کے خلاف ہوگی۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ اس واقعہ میں ملوث چار پولیس اہلکاروں اور دس افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ گرفتار نہ ہونے والے ملزموں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے جارہے ہیں تاکہ وہ کہیں ملک سے باہر نہ فرار ہوجائیں۔
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس واقعہ کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کے ساتھ تعاون کریں اور اس کمیٹی کے سامنے اپنے بیانات ریکارڈ کرائیں۔انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ عینی شاہدین کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
اس موقع پر گورنر پنجاب سلمان تاثیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس واقعہ پر معافی مانگتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس شرمناک واقعہ سے پاکستان کا دنیا میں مذاق بن گیا ہے۔
بشکریہ BBC