URDUSKY || NETWORK

جاپان سونامی اور تختیاں

115

عبدالجلیل منشی ۔ کویت

جو اقوام اپنے آباواجداد کے اچھے اصولوں کو اپناتی ہیں،ان کی نصیحتوں کو پلے باندھ لیتی ہیں اور انکے مثبت اقدار کی پیروی کرتی ہیں وہ نہ صرف ترقی کی منازل طے کرتی ہیں بلکہ روز مرہ کے معاملات میں بےشمار مصائب اور آلام سے بھی بچی رہتی ہیں اس بات کی صداقت کا
ثبوت گزشتہ ماہ جاپان کے بدترین زلزلے کے نتیجے میں آنے والے سونامی سے بچ جانے والے کچھ علاقے اورانکے باسی ہیں جنہوںنے اپنے بزرگوں کی سینکڑوں سال پرانی نصیحتوں پر عمل پیراہوکر اپنی چھتوں اور اپنی او ر اپنے اہل خانہ کی زندگیوں کو بچالیا
جاپان کی طویل ساحلی پٹی پر قائم جدید سمندری دیواریں ان سینکڑوں علاقوںکی سونامی سے حفاظت سے قاصر رہیںمگر اینیی یوشی کے علاقے کے ایک گاوں کے باہر لگی سینکڑوں برس پرانی ایک تختی نے اس گاوں کے باسیوں کو سونامی کی تباہ tsunami japan tokyo2کاریوں سے محفوظ رکھا اس تختی پر یہ الفاظ کندہ تھے: اونچی جگہوں پر قیام ہمارے آبا واجداد کے لئے سلامتی اور ہم آہنگی کا سبب رہا ہے ہمیشہ عظیم سونامی کی مصیبت کو یاد رکھواور کبھی بھی کوئی گھر اس تختی سے نچلی سطح پرمت تعمیر کرنا
اینی یوشی کے چند درجن گھرانوں نے اس نصیحت پر عمل کرتے ہوئے اپنے گھروں کو تختی سے کافی اونچی سطح پر تعمیر کیا تھا جس کے نتیجے میںوہ سونامی کی ان تباہ کاریوں سے محفوظ رہے جس نے جاپان کے شمالی ساحلی علاقوں میں نشیب میں تعمیر شدہ سینکڑوںبستیوں کو صفحہ ہستی سے مٹا ڈالا اور ہزاروں لوگ طوفانی امواج کے نتیجے میں لقمہ اجل بن گئے
چھے سو سال پرانی اس قسم کی نصیحتوں بھر ی تختیا ں جاپان کی طویل ساحلی پٹی پر نظر آتی ہیں جو سینکڑوں سال سے زلزلے کی فالٹ لائن پر واقع ہونے کے باعث شدید زلزلوں اور سونامی کا نشانہ بنتی رہتی ہیں اس قسم کی تمام تختیاںاس بات کا اشارہ نہیں دیتیں کہ کتنی بلندی پر گھر تعمیر کرنا محفوظ ہو سکتا ہے مگرسونامی کے خطرے سے بچنے کی روزمرہ کی یاددہانی کراتے ہوئے اس بات کی نصیحت کرتی ہے کہ اگر کبھی زلزلہ آئے تو سونامی کو مت بھولنا مگر جدید طرز زندگی کے اثرات نے ان قیمتی نصیحتوں کو لوگوں کے ذہنوں سے کھرچ ڈالا ہے
ان قدیم تختیوں کے ایک جاپانی عالم یوتاروہاتامورا کا کہنا ہے کہ لوگوں کو تختیوں کی ان نصیحتوں کا بخوبی علم تھا مگر وہ اپنی مصروف زندگی اور کام کاج میں انہیں فراموش کر بیٹھے اسی طرح کی ایک قدیم تختی کیسینوما شہر کے باسیوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہتی نظر آتی ہے کہ ہمیشہ ایک غیر متوقع سونامی کے لئے تیار رہواو ر اگر کبھی سونامی آئے تو اپنی قیمتی جانوں کو اپنے مال و متاع پر فوقیت دینا
ایک ستر سالہ جاپانی خاتون ٹیٹسوکوٹاکاہاشی جس نے اپنے اونچائی پر تعمیر شدہ محفوظ گھر کی کھڑکی سے سونامی کا نظارہ کیا تھا بتایا کہ اسنے ایک بڑے جہاز کو دیکھا جسے خوفناک موجوں نے سمندر سے اٹھا کر تقریبا نصف میل تک خشکی میں دھکیل دیا تھا او ر جس نے اپنی راہ میں آنے والی تمام عمارات کو تاراج کر کے رکھ دیا تھاکچھ لوگ زلزلے کے بعد اپنے اپنے گھروں کو لوٹ گئے تاکہ قیمتی مال و متاع سمیٹ سکیں مگر سمندر کی خوفناک موجوں نے انہیں نگل لیا
زلزلے اور سونامی کے حوالے سے اگر دیکھا جائے تو گزشتہ ماہ آنے والے ۹ ڈگری کے زلزلے اور سونامی جیسی آفت ہر جاپانی کی زندگی میں کم از کم ایک بار تو ضرور نازل ہوتی ہے مگر اس حقیقت کے باوجود ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی (ٹیپکو) اس قسم کے کسی بھی حادثے سے نمٹنے کے لئے تیار نہ تھی جس کے نتیجے میں فوکوشیما پاور پلانٹ سے خوفناک تابکاری کا اخراج ہو رہا

Japan-Tsunami-Plan-To-Co-Host
Japan-Tsunami

ہے۰۶۹۱ کے تباہ کن زلزلے اور سونامی کے بعد سونامی سے بچنے کے لئے ساحلی پٹیوں پر تعمیر کی گئیں حفاظتی دیواروںکے باعث بے شمارنئی بستیاں سمندر کے کنارے کنارے قائم ہوئیں دیواروں پر بھروسہ کیا گیا اور تختیوں کی قدیم ترین نصیحتوں کو فراموش کر دیا گیا اونچائی پر مکانات تعمیر کرنے کی بجائے لب ساحل آشیانے قائم کئے گئے اس امید پر کہ جو حفاظتی دیواریں تعمیر کی گئیں ہیں وہ سونامی کی بلند و بالا اموا ج سے محفوظ رکھیں گی مگر ساری تدبیریں مٹی کا ڈھیر ثابت ہوئیں اور پانی نے سب کچھ تہ و بالا کرکے رکھ دیا سوائے ان بستیوں کے جنہوں نے اپنے آبا و اجداد کی تختیوں کی شکل میں چھوڑی ہوئی نصیحتوں پر عمل کرتے ہوئے اپنے گھروں کو بالائی سطح پر تعمیر کیا
مگر انسان ہر چیز بہت جلد فرامو ش کر دیتا ہے سونامی کی ان تباہ کاریوں سے نصیحت حاصل کرتے ہوئے ساحلی علاقوں میں آباد جاپانیوں کو چاہئے کہ تختیوں کی نصیحت پر عمل کرتے ہوئے اپنے مکانات کو اتنی بلندی پر تعمیر کریں جہاں بدمست موجوں انہیں تاراج نہ کر سکیں ہر کام اللہ کے حکم سے ہی ہوتا ہے مگر احتیاط بے شمار مصیبتوں سے بچا لیتی ہے حالات و واقعات کے پس منظر میں انسان اپنا حال اور مستقبل بہتر بنا سکتا ہے اور جاپان کی زلزلوں اور سونامی کی تاریخ کو سامنے رکھتے ہوئے جاپانیوں کو بھی احتیاط کا دامن تھامے رکھنا ہوگا تاکہ مستقبل میں سونامی کی تباہ کاریوں سے بچا جاسکے