URDUSKY || NETWORK

مشرف اسمبلی تحلیل کرکے ٹیکنوکریٹس کی حکومت لانا چاہتے تھے، وکی لیکس

77
مشرف اسمبلی تحلیل کرکے ٹیکنوکریٹس کی حکومت لانا چاہتے تھے، وکی لیکس

Updated at 1225 PST
اسلام آباد…وکی لیکس کی ایک اور خفیہ دستاویز کے مطابق فروری دو ہزار آٹھ کے انتخابات کے صرف چھ ماہ بعد صدر پرویز مشرف اس امکان پر غور کررہے تھے کہ قومی اسمبلی تحلیل کرکے ٹیکنو کریٹس کی حکومت لائی جائے ۔ یہ بات اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے سے پچیس جولائی دو ہزار آٹھ کو واشنگٹن بھیجے گئے مراسلے میں کہی گئی ۔ مراسلے کے مطابق نواز شریف اور آصف زرداری کے کمزور ہوتے تعلقات دیکھ کر صد ر مشرف کو یقین تھا کہ جب ان دونوں کی راہیں الگ ہوں گی تو آصف زرداری کو پارلے منٹ میں اپنی اکثریت برقرار رکھنے کیلئے نئے اتحادیوں کی ضرورت ہوگی ۔ ایسے میں مشرف کی جماعت مسلم لیگ ق ان اتحادیوں میں سے ایک ہوسکتی ہے ۔ تاہم گیلانی اور زرداری کو اس بات کا خدشہ تھا کہ مشرف کے ساتھ کام کرنے کا انہیں سیاسی نقصان ہوسکتا ہے ۔ گیلانی نے واشنگٹن کے مجوزہ دورے میں یہ معاملہ اٹھانے کا سوچا ۔ دوسری جانب پرویز مشرف نے امریکی حکومت سے کہا کہ وہ یوسف رضا گیلانی کو اس بات کا یقین دلائے کہ صدر مشرف کے لئے امریکا کی حمایت برقرار رہے گی ۔ مراسلے کے مطابق پرویزمشرف قومی اسمبلی تحلیل کرکے ٹیکنو کریٹس کی حکومت لانے پر بھی غور کررہے تھے اور اس سلسلے میں مشاورت جاری تھی ۔ تاہم امریکی سفیر نے اپنی حکومت کو لکھا کہ یہ منظر نامہ عدم استحکام کا سبب بنے گا اور مشرف کی اقتدار سے علیحدگی کے مطالبات زور پکڑ جائیں گے ۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ کے حوالے سے مراسلے میں انکشاف کیا گیا کہ پاکستانی حکومت نے حقانی نیٹ ورک کیخلاف کارروائی نہیں کی اور نہ ہی کمانڈر نذیر یا گلبدین حکمت یار کو گرفتار کیا گیا ۔ حکومت کو خدشہ تھا کہ فوجی کاروائی سے قبائلی علاقوں میں ایسی جنگ چھڑ جائے گی جسے کنٹرول کرنا مشکل ہوگا ۔