URDUSKY || NETWORK

ڈیرہ اسماعیل خان،زندگی کے 50سال بھینسوں کے پیچھے پیچھے

89
ڈیرہ اسماعیل خان،زندگی کے 50سال بھینسوں کے پیچھے پیچھے
ڈیرہ اسماعیل خان…زندگی رائیگاں جانے کا احساس بہت تکلیف دہ ہوتا ہے۔ ڈیرہ اسما عیل خان میں ایک شخص نے پچاس سال بھینسوں کے پیچھے چل کر گزار دئے ہیں ۔ ہیر رانجھے کی رومانوی داستان میں رانجھے نے تخت ہزارہ چھوڑ کر ہیر کے گاوٴں میں12 سال بھینسیں چرائیں اورعشق کی داستان میں امر ہو گیا ۔ ڈیرہ اسما عیل خان کا یہ بزرگ رہائشی55سالوں سے بلا معاوضہ بھینسیں چرا رہا ہے اور بدلے میں صرف سا نسیں لے رہاہے۔ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ نورے سے کہا گیا تھا کہ تم بھینسیں چراوٴ تو تمہاری شادی کرائی جائے گی، مگر ایسا ہو نہ سکا ۔ رانجھے کے مقابلے میں نورے کی زندگی رائیگاں معلوم ہوتی ہے۔ ذہنی توازن درست نہ ہونے کی وجہ سے اسے اپنی ریا ضت ضا ئع جانے کا احسا س بھی نہیں۔ 70سالہ نورا اب فضاوٴں میں گھورتا ، مسکراتااور کبھی بے ربط گفتگو کرتا رہتا ہے۔ نورے کو نہ نوری ملی نہ ہی ہیر اور نہ رانجھے جیسی شہرت،بس عادتاً بھینسوں کے پیچھے پیچھے چلتا رہتا ہے۔ خدمت کا مستحق یہ را نجھا اب تک بھینسوں کی خدمت پر ما مو ر ہے۔ نورے جیسے کئی کردار ہمارے معاشرے میں موجود ہیں، جنہوں نے اپنی صلاحیت کے مطابق تو اپنا کام پورا کیا مگر معاشرہ اور ریاست اِن لوگوں کے بارے میں اپنی ذمہ داری پوری کرتے نظر نہیں آتے۔