URDUSKY || NETWORK

جیلوں میں قید لیگی رہنمارہا،2020میں نئے انتخابات،مسلم لیگ نون کے پارلیمانی اجلاس کے بعد بڑے مطالبات سامنے

17

مسلم لیگ ن کے پارلیمانی اجلاس کے بعدپارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیربرائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے جارحانہ اندازاپنا لیا۔دوہزار بیس میں نئے الیکشن اور جیلوں میں بند لیگی رہنماوں کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔

لاہورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت نے جان بوجھ کر نوازشریف کی بیرون ملک روانگی میں پندرہ روز تک کی تاخیر کی ہے۔احسن اقبال نے کہاسیاسی مخالفت اپنی جگہ لیکن عمران خان نے تحریک انصاف کے قبیلے کو نفرت کی آگ میں اندھا کردیا ہے۔

انہوں نے کہا پارٹی کے پارلیمانی اجلاس میں فیصلہ کیاگیاہے کہ ملک گیر رکن سازی کی جائے گی تاکہ پارٹی میں نیا خون شامل کیاجاسکے۔انہوں نے کہاپارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ مہنگائی کیخلاف پارلیمنٹ کے فورم پر شدید احتجاج کیاجائے گا۔انہوں نے بتایا ان کی پارٹی کل جمعیت علما ئے اسلام کی رہبر کمیٹی کے اجلاس میں بھی شرکت کرے گی۔

انہوں نے کہامسلم لیگ نون نے اپوزیشن کے ساتھ مل کر حکومت کو آرڈیننس واپس لینے پر مجبورکیااور یہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔اورجو سیاسی و معاشی چیلنجز سامنے ہیں ان کا واحد حل نئے انتخابات ہیں۔انہوں نے کہا وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ دو ہزار بیس میں نئے الیکشن کیلئے آزادانہ ڈائیلاگ شروع کرایاجائے اور ایک خودمختار الیکشن کمیشن بنایاجائے۔

احسن اقبال کے مطابق مسلم لیگ نون نے جنوبی پنجاب میں علیحدہ صوبے کیلئے طویل عرصہ سے بل بھی جمع کرادیا ہے تاہم یہ حکومت چودہ ماہ گزرنے کے باوجود کچھ نہیں کرپائی۔اس اہم معاملے کو اور ہزارہ صوبے کے حق میں اسمبلی میں بھرپور آواز اٹھائے گی۔احسن اقبال نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شاہد خاقان ، حمزہ عباسی ، خواجہ آصف، خواجہ سلمان، مفتاح اسماعیل اور دیگر گرفتار افراد کی رہائی کو یقینی بنایا جائے۔

میڈیا ہاو¿سز کو ان کے واجبات اداکئے جائیں اور واجبات کی ادائیگیوںکو میڈیا ورکرز کی تنخواہوں سے منسوب کیاجائے تاکہ ان کے گھروں کے چولہے بھی جل اٹھیں۔