URDUSKY || NETWORK

فوج اور خفیہ ایجنسیوں کے بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کئے جائیں،نواز شریف

80

فوج اور خفیہ ایجنسیوں کے بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کئے جائیں،نواز شریف
Updated at 1300 PST
nawaz-sharif-statement لاہور… مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ فوج اور خفیہ ایجنسیوں کے بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے چاہیئں، خارجہ پالیسی کا فیصلہ ایجنسیاں نہیں بلکہ منتخب حکومت کرے، ایجنسیاں پارٹیاں بنانے اور پارٹیوں کو تقسیم کرنے کا کام چھوڑدیں۔وہ امریکی سفیر کیمرون منٹر کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز حکومت کی جانب سے پیش کردہ قراردادبہت کمزور تھی، کسی قسم کے احتساب کی بات نہیں کی گئی تھی، ہم نے امریکا کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی اور نیٹو سپلائی سے متعلق تجاویز شامل کرائیں، جوڈیشل کمیشن جس کا ہم نے مطالبہ کیا تھا اس پر ہم نے اصرار کیا تھا، حکومت کمیشن کے قیام کی مخالف تھی ، کئی گھنٹوں کی بات چیت کے بعد حکومت آزاد کمیشن کے قیام پر راضی ہوئی،ظاہر ہے ایبٹ آپریشن کو فتح عظیم قرار دینے والے اور اس پر امریکی اخبار میں آرٹیکل لکھنے والے کیسے کمیشن کے قیام کی بات کر سکتے تھے۔ نواز شریف نے کہا کہ کمیشن کے قیام کا مطالبہ سزا دلوانے کیلئے نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کا تعین کرنے، خفیہ ایجنسیوں کے دائر کار اور سیاسی کھیلوں سے دور رہنے سے متعلق ، سیاسی پارٹیوں میں دراڑ ڈالنے، نئے سیاسی اتحادیوں کے قیام کے کارروائیوں سے دور رہنے کیلئے کیا گیا، آزاد تحقیقاتی کمیشن جلد قائم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد واقعے کا جو کوئی بھی ذمہ دار ہے وہ سب کے سامنے لایا جائے،جب پارلیمنٹ ایک مشترکہ قرارداد پاس کرسکتی ہے تو کیا باقی معاملات اور پڑوسیوں سے تعلقات کا معاملہ حل نہیں ہو سکتا، بیلٹ بکس کا تقدس ہونا چاہیئے، حکومتیں بیلٹ کے ذریعے آئیں اور جائیں۔ امریکی سفیر سے ملاقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امریکی سفیر سے ملاقات ہوئی، ایک ہفتے پہلے سے ملاقات طے تھیجس میں یہ ساری باتیں کیں، یہ بھی کہا کہ امریکا میں9/11کو جو کچھ ہوا اس کا ہمیں دکھ ہے ،تقریبا3ہزار جانیں ضائع ہوئیں، لیکن 9/11کے بعد امریکا میں کوئی دہشت گردی کا واقعہ نہیں ہوا، اور پاکستانی قوم کی35ہزار جانیں ضائع ہوئیں،5ہزار سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں، 9/11کے بعد امریکا کو محفوظ ہونا چاہیے لیکن کیا کسی کو اس بات کا ادراک ہے کہ سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصان پاکستان کا ہوا، بیروزگاری اور غربت بڑھ گئی، آج پھر پاکستان کو ہی مجرم ٹہرایا جارہا ہے، ہماری خودمختاری کو تہس نہس کر کے آپریشن کیا گیا اور مجرم بھی ہم ہی ٹہرے، کل ہی دہشت گردی کے واقعات میں 95جانیں چلی گئیں اور ڈرون کے ذریعے5ہلاکتیں ہوئی، ہم یک طرفہ تعلقات نہیں رکھ سکتے، یہ حکومت اداروں اور امریکا کی تابعداری چھوڑے ،عوام کے خدمت اور تابعداری کیلئے آگے آئے۔

بشکریہ جنگ