URDUSKY || NETWORK

‘این آر او نہیں مانگیں گے، جنگ لڑیں گے’

67

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ محمد آصف نے قومی اسمبلی میں دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ ان کی جماعت این آر او نہیں مانگے گی بلکہ عزت و وقار کے ساتھ جنگ لڑے گی۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کے دوران خواجہ آصف نے جذباتی انداز میں تقریر کی اور اپنے حریف کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ہم تاریخ سے سبق نہیں لیتے، نواز شریف کا نام مٹانے والوں نے کہا کہ ‘ہم نے نواز شریف کا نام مٹا دیا لیکن نواز شریف دوبارہ عوام کے ووٹوں سے واپس آیا اور تین مرتبہ وزیراعظم رہا۔

لیگی رہنما نے کہا کہ بھٹو کا نام آج بھی زندہ ہے اور نواز شریف کا نام بھی ہمیشہ زندہ رہے گا۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ نواز شریف کے اوپر کوئی کرپشن کا الزام نہیں ہے، ان کے خلاف کیس عدالتوں میں ہے، ایون سے کہتا ہوں کہ انصاف کے تقاضے پورے کریں۔

انہوں نے کہا کہ لیگی رہنما اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کے خلاف درج ایف آئی آر مضحکہ خیز ہے جبکہ ماضی میں ایک رکن اسمبلی پر بھینس چوری کا مقدمہ ہماری سیاست میں ضرب المثل بن چکا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف ) کے ملازمین پاکستان آتے ہیں اور بیڑا غرق کرکے چلے جاتے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بدترین انتقامی کارروائیاں موجودہ حکومت کی شناخت بن چکی ہیں، ہم نے تو مشرف کے دور میں بھی جیلی کاٹیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ کسی حکومتی عہدیدار نے عوامی مسائل پر بات نہیں کرتے، یہاں نقصان صرف عوام کا ہوگا۔

سابق وزیر نے مزید کہا کہ موجود حکومت کے دوران بجٹ پیش کرنے والے اعزاز دیا گیا وزیر بنایا گیا اور اگلے دن نواز دیا گیا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپوزیشن کو کرپشن کی آڑ میں ہدف بنایا جارہا ہے۔

آزادی صحافت سے متعلق بات کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار رائے پر ضرب لگائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا پاکستان کا پانچواں ستون ہے، صحافت کی وجہ سے ملک میں جمہوریت قائم ہے، حکومتی اراکین کو دعا دیتا ہوں کہ انہیں کسی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے۔

صحابہ سے سوال ہوسکتا ہے تو پھر ہم کیا ہیں؟ علی محمد خان

وفاقی وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے اپنی تقریر کے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ عوامی نمائندوں سے سوالات ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دس ماہ کا جواب دیں گے آپ اپنے 30 سال کے اقتدار کا جواب دو، اگر خلیفہ وقت سے سوال ہوسکتا ہے تو پھر موجود حکمران کیا ہیں؟

علی محمد خان نے کہا کہ سرکاری خرچے پر دعوتیں اڑائی گئیں، شرم کی تو بات یہ ہے کہ سابق وزیراعظم کے عمروں کے پیسے بھی عوام نے دیے۔

سابقہ حکمرانوں کے سرکاری دوروں پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے 20 اور سابق صدر آصف علی زرداری کے 48 ذاتی دوروں کا خرچہ سرکاری فنڈ سے دیا گیا۔

رانا ثنا اللہ کے خلاف ثبوت موجود ہیں، شہریار آفریدی

وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتار رکن اسمبلی رانا ثنا اللہ نے اپنی گاڑی میں ہیروئن کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کے لیے پہلی ان کی ریکی کی گئی اور پھر انہیں منشیات کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لیگی رہنما کا کیس عدالت میں ہے اور انسداد منشیات حکام کے پاس رانا ثنا اللہ کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ لیگی رہنما سے حکام انسداد منشیات حکام نے پوچھا کہ یہ سامان کس کا ہے جس پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہاں میرا ہے، تو ان کے جواب کے بعد جب سامان کھولا گیا تو اس میں منشتیات برآمد ہوئی۔

شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت انتقامی کارروائیوں پر یقین نہیں رکھتے، تاہم قانون سے کوئی بھی بالا تر نہیں ہے۔

رانا ثنا اللہ کی گرفتاری سے متعلق مزید کہا کہ ان کا ریمانڈ اس لیے نہیں لیا گیا کیونکہ انہیں رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں تمام فیصلے قانون اور آئین کے مطابق کیے جارہے ہیں، احتساب کا عمل ہر صورت جاری رہے گا۔

شہریار آفریدی نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ جان جاتی ہے تو جائے لیکن تحریک انصاف کی حکومت پاکستانی نسل کو منشیات میں مبتلا کرنے والوں سے سمجھوتہ نہیں کرے گی۔’

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو اللہ نے جتنا وقت دیا ہے اس سے پہلے وہ جا نہیں سکتی، کوششیں کرنے کے باوجود اس وقت سے زیادہ دیر رہ نہیں سکتی۔