URDUSKY || NETWORK

اسلام آبادہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے دو نئے ممبران تعیناتی کا معاملہ پارلیمنٹ کو بھیجنے کا حکم دیدیا

43

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سپیکرقومی اسمبلی اورچیئرمین سینٹ ڈیڈلاک کو ختم کرائیں،سپیکر قومی اسمبلی اورچیئرمین سینٹ الیکشن کمیشن کو نان فنکشنل ہونے سے بچائیں ۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کے دو نئے ممبران کی تعیناتی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی،وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن میں نئے ارکان کی تعیناتی سے متلق جواب اسلام آبادہائیکورٹ میں جمع کرادیا جس میں وفاق نے الیکشن کمیشن کے دو نئے ممبران تعیناتی کیس کی سماعت روکنے کی استدعا کردی۔سیکرٹری وزارت پارلیمانی امور کی جانب سے جواب میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بار نے اسی نوعیت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر رکھی ہے،عدالت سے استدعا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے تک ہائیکورٹ سماعت نہ کرے ،امید ہے سپریم کورٹ آئینی درخواست پر جلد سماعت کرے گی ،جواب میں کہا گیا ہے کہ وزارت جواب جمع کرانے کیلئے پیراوائزکمنٹس تیار کررہی ہے ۔

اسلام آبادہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے دو نئے ممبران تعیناتی کا معاملہ پارلیمنٹ کو بھیجنے کا حکم دیدیا،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سپیکرقومی اسمبلی اورچیئرمین سینٹ ڈیڈلاک کو ختم کرائیں،سپیکر قومی اسمبلی اورچیئرمین سینٹ الیکشن کمیشن کو نان فنکشنل ہونے سے بچائیں ۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ کیاآپ الیکشن کمیشن کوغیرفعال کرناچاہتے ہیں؟عدالت نے کہا کہ کیاصرف سپریم کورٹ میں زیرالتواہونے پرسماعت روکی جاسکتی ہے؟چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن تقریباًغیرفعال ہوچکاہے،عدالت نے کہاکہ کیاپارلیمنٹ اتناچھوٹامعاملہ بھی حل نہیں کرسکتی؟سپیکرقومی اسمبلی اورچیئرمین سینیٹ معاملہ مشاورت سے حل کریں،عدالت نے استفسار کیا کہ کیاوفاقی حکومت ابھی تک ڈیڈلاک کادفاع کرناچاہتی ہے؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاقی حکومت سے ہدایات لینے کی اجازت دی جائے،عدالت نے کہا کہ پارلیمنٹ پراعتمادہے،وہ اس معاملے کوحل کریگی۔