URDUSKY || NETWORK

مسلمانوں کی فتوحات پر مبنی ڈراما ’دیریلیش ارطغرل‘ پی ٹی وی پر نشر

61

پاکستان میں اگرچہ گزشتہ کئی سال سے ترکش ڈراموں اور فلموں کو اردو میں ترجمہ کرکے پیش کیا جا رہا ہے، تاہم پاکستانی شائقین کو مسلمانوں کی فتوحات کی کہانی پر مبنی شہرہ آفاق ترکش ڈرامے ’دیریلیش ارطغرل‘ کی ریلیز کا انتظار ہے۔

’دیریلیش ارطغرل‘ کو اردو زبان میں ترجمہ کرکے پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر نشر کرنے سے متعلق پہلے ہی وزیر اعظم عمران خان ہدایات دے چکے تھے اور اب خبر سامنے آئی ہے کہ جلد ہی اس ڈرامے کو نشر کردیا جائے گا۔

عرب نیوز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ پی ٹی وی کی انتطامیہ اور وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے تصدیق کی کہ جلد ہی ترکش ڈرامے کو اردو میں پیش کردیا جائے گا۔

فردوس عاشق اعوان کے مطابق وزیر اعظم عمران خان چاہتے ہیں کہ اسلامی تاریخ اور مسلمانوں کی فتوحات پر مبنی اس شہرہ آفاق ڈرامے کو اردو میں پیش کیا جائے تاکہ لوگ اسلامی تاریخ سے اچھی طرح واقف ہو سکیں۔

ڈرامے کی کہانی کو مسلمان ممالک میں سراہا گیا ہے—اسکرین شاٹ
ڈرامے کی کہانی کو مسلمان ممالک میں سراہا گیا ہے—اسکرین شاٹ

پی ٹی وی کی انٹرنیشنل افیئرز کی سربراہ شازیہ سکندر نے بھی تصدیق کی کہ ترکش ڈرامے ’دیریلیش ارطغرل‘ کو جلد ہی پی ٹی وی پر نشر کردیا جائے گا۔

شازیہ سکندر نے بتایا کہ پی ٹی وی نے ترکش ڈرامے کے حقوق ترکی کے سرکاری نشریاتی ادارے ’ٹی آر ٹی‘ سے حاصل کیے ہیں اور اس کے ترجمے اور ڈبنگ کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

شازیہ سکندر نے بتایا کہ تاریخی ڈرامے ’دیریلیش ارطغرل‘ کی اردو میں ڈبنگ کے لیے ریڈیو اور ٹی وی کی معروف شخصیات کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔

اگرچہ فردوس عاشق اعوان اور شازیہ سکندر نے جلد ہی ’دیریلیش ارطغرل‘ کو پی ٹی وی پر نشر کرنے کی تصدیق کی، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کب تک اس ڈرامے کو نشر کیا جائے گا۔

مذکورہ ڈرامے کو ترکی کا ’گیم آف تھرونز‘ بھی کہا جاتا ہے اور اس ڈرامے کو 13 ویں صدی میں اسلامی فتوحات کے حوالے سے انتہائی اہمیت حاصل ہے۔

ڈرامے کو ترکی کا گیم آف تھرونز بھی کہا جاتا ہے—اسکرین شاٹ
ڈرامے کو ترکی کا گیم آف تھرونز بھی کہا جاتا ہے—اسکرین شاٹ

’دیریلیش ارطغرل‘ ڈرامے کی کہانی 13 ویں صدی میں ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام سے قبل کی کہانی ہے اور اس ڈرامے کی مرکزی کہانی ’ارطغرل‘ نامی بہادر مسلمان سپہ سالار کے گرد گھومتی ہے جنہیں ’ارطغرل غازی‘ بھی کہا جاتا ہے۔

ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13 ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔

ڈرامے میں سلطنت عثمانیہ سے قبل کی ارطغرل کی حکمرانی، بہادری اور محبت کو دکھایا گیا ہے۔

یہ ڈراما پاکستان میں اردو زبان میں پیش کیے جانے سے قبل ہی دنیا کے 60 ممالک میں مختلف زبانوں میں نشر کیا جا چکا ہے۔

کرداروں کی ڈریسنگ بھی 13 ویں صدی کے طرز پر بنائی گئی ہے—اسکرین شاٹ
کرداروں کی ڈریسنگ بھی 13 ویں صدی کے طرز پر بنائی گئی ہے—اسکرین شاٹ

یہ ڈراما پانچ سیزن اور مجموعی طور پر 179 قسطوں پر مبنی ہے، اس ڈرامے کو ابتدائی طور پر 2014 میں ٹی آر ٹی پر نشر کیا گیا تھا اور اب یہ ڈراما ’نیٹ فلیکس‘ سمیت دیگر آن لائن اسٹریمنگ چینلز پر موجود ہے۔

واضح رہے کہ ارطغرل نامی سپہ سالار کی وفات کے چند سال بعد ہی ان کے چھوٹے بیٹے ’عثمان‘ نے 13 ویں صدی کے آغاز میں ہی ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام کا اعلان کیا اور مسلمانوں کی یہ عظیم سلطنت تقریبا 600 سال تک 1920 تک قائم رہی۔

سلطنت عثمانیہ کو پہلی جنگ عظیم کے بعد انگریزوں سے سازش کے تحت ٹکڑے ٹکڑے کردیا اور اسی سلطنت میں موجود کئی علاقے آج دنیا کے نقشے میں آزاد ملک کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔

ڈرامے میں ارطغرل کی ازدواجی زندگی بھی دکھائی گئی ہے—اسکرین شاٹ
ڈرامے میں ارطغرل کی ازدواجی زندگی بھی دکھائی گئی ہے—اسکرین شاٹ