URDUSKY || NETWORK

جمیل فخری سپردِ خاک

131
12-7-2010_6371_l_u
جمیل فخری کا فنی سفر چالیس سے زائد سالوں پر محیط ہے 

پاکستان کے نامور اداکار جمیل فخری کو سپرد خاک کردیا گیا۔ وہ جمعرات کو لاہور کے ایک مقامی اسپتال میں انتقال کر گئے تھے۔

انہیں چند روز قبل فالج کے حملے کے بعد ہسپتال داخل کرایا گیا تھا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔

سڑسٹھ سالہ جمیل فخری کی تدفین لاہور کے قبرستان میں ان کے اس بیٹے کے پہلو میں کی گئی جو چند ماہ قبل امریکہ میں قتل کر دیےگئے تھے۔

نامہ نگار مناء رانا کے مطابق پاکستان ٹیلی ویژن کی سیریز ’اندھیرا اجالا‘ کے ’انسپکٹر جعفر حسین‘ کے کردار سے شہرت پانے والے جمیل فخری نے ستر کی دہائی میں اداکاری کا آغاز کیا۔

پاکستان ٹیلی ویژن کی سیریز ’اندھیرا اجالا‘ میں جمیل فخری نے پنجاب پولیس کے تھانیدار کی صحیح معنوں میں عکاسی کی جس سے ان کی فنی صلاحیتیں بھر پور انداز میں نظر آئیں۔

انہیں اطہر شاہ خان نے ’اندر آنا منع ہے‘ نامی سٹیج ڈرامے میں متعارف کرایا جس کے بعد سٹیج اور پھر ٹی وی پر انہوں نے متعدد ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے تاہم ’اندھیرا اجالا‘ کا کردار ان کی اصل پہچان بنا۔

پاکستان ٹیلی ویژن کی سیریز ’اندھیرا اجالا‘ میں جمیل فخری نے پنجاب پولیس کے تھانیدار کی صحیح معنوں میں عکاسی کی جس سے ناصرف ان کی فنی صلاحیتیں بھر پور انداز میں نظر آئیں بلکہ وہ ناظرین جن کا اصل زندگی میں کسی تھانیدار سے ملنے کا اتفاق نہیں ہوا انہیں تھانہ کلچر کی حقیقی تصویر دکھائی۔

جمیل فخری نے بڑی سکرین پر بھی اداکاری کی اور تیس سے زائد پاکستانی فلموں میں کام کیا۔ فلموں میں اگرچہ ان کے کردار مرکزی نہیں ہوتے تھے تاہم انہوں نے جو بھی کردار ادا کیے وہ اپنا گہرا تاثر چھوڑ جاتے۔

جمیل فخری نے بڑی سکرین پر بھی اداکاری کی اور تیس سے زائد پاکستانی فلموں میں کام کیا۔ فلموں میں اگرچہ ان کے کردار مرکزی نہیں ہوتے تھے تاہم انہوں نے جو بھی کردار ادا کیے وہ اپنا گہرا تاثر چھوڑ جاتے۔

انہوں نے اگرچہ سٹیج پر بھی کافی کام کیا لیکن وہ گزشتہ دہائی میں سٹیج کے بدلتے ہوئے رحجان اور اس میں استعمال ہونے والی نازیبا زبان اور غیر اخلاقی حرکات سے مطابقت پیدا نہ کر سکے جس کی وجہ سے سٹیج پر ان کا کام سنجیدہ نوعیت کے ڈراموں تک محدود ہو گیا۔

جمیل فخری کا فنی سفر چالیس سے زائد سالوں پر محیط ہے۔ ان کی زندگی کے آخری ڈرامے آج کل ٹی وی پر دکھائے جا رہے ہیں جن میں پنجابی سیریل ’دل دے بوہے‘ شامل ہے۔

جمیل فخری ذیابیطس اور بلڈ پریشر کے مریض تھے لیکن چند ماہ قبل امریکہ میں اپنے بڑے بیٹے کی ہلاکت کے بعد وہ کافی پریشان اور خاموش رہتے تھے

BBC Urdu