سال دوہزار دس کا تجزیہ: معمولی فلموں نے بڑی کاسٹ کی فلموں کوپیچھے چھوڑدیا
سال 2010 ختم ہونے میں اب صرف دس دن رہ گئے ہیں۔ اور اگر فلموں کی ریلیز کے دن یعنی جمعہ کو لگائیں تو صرف دو ہی دن باقی بچے ہیں۔ گزرے ہوئے اس سال پر نظر دوڑائی جائے تو مجموعی طور پر بالی ووڈ انڈسٹری کے لئے یہ سال ایسا تھا جس کے بارے میں کسی نے بھی گمان نہ کیا ہوگا۔ اس سال بڑے بجٹ، بڑی کاسٹ اور نامور پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز کی بڑی بڑی فلمیں فلاپ ہوگئیں۔ مثلاًرہتک روشن کی ‘کائٹس ‘، ابھیشیک بچن اور ایشوریہ رائے کی ‘راون’ اور ابھیشیک بچن اور و دپیکا پڈوکون کی ‘کھیلیں ہم جی جان سے’۔ جبکہ ان کے مقابلے میں کم بجٹ کی فلمیں جن کے بارے میں خیال کیا جارہا تھا کہ یہ اوسط درجے کی فلمیں بھی ثابت نہیں ہوں گی وہ ہٹ بلکہ سپرہٹ ہوگئیں، مثلاً دبنگ، گول مال تھری، راج نیتی، مائی نیم از خان اور ونس اپون اے ٹائم ان ممبئی۔
رواں سال دس فلموں نے مجموعی طور پر سات ارب روپے سے زائد کمائے جبکہ حیرت انگیز طور پر پہلی ہی بار دو فلمیں ریلیز کے فوراً بعد ایک ارب کا ہندسہ عبور کرگئیں۔ غور کیا جائے تو اس سال سلمان خان کی ‘دبنگ’ سب کو پیچھے چھوڑ گئی۔ اس نے کئی نئے ریکارڈ بنائے۔ اسی فلم نے ریلیز کے پہلے ہی دن ساڑھے14 کروڑ روپے کماکر عامر خان کی فلم ‘تھری ایڈیٹس’ کو پیچھے چھوڑدیا۔ اب تک یہ فلم دو ارب روپے سے زائد کا بزنس کرچکی ہے۔
آئیے آگے بڑھنے سے پہلے ماہ بہ ماہ کامیاب ہونے والی فلموں کے بارے میں تفصیل سے بات کی جائے۔
‘عشقیہ‘
فلم ‘عشقیہ’ نئے سال کی پہلی کامیاب فلم رہی۔ وشال بھردواج کی ڈائریکشن میں بنی یہ فلم جنوری میں ریلیز ہونے والی فلموں پر بھاری رہی اور باکس آفس پر نام کمانے کے ساتھ اس نے پیسہ بھی خوب کمایا۔ ودیا بالن، نصیر الدین شاہ اور ارشد وارثی تینوں ہی اس فلم کے ذریعے شہرت کی مزید بلندیوں پر پہنچنے میں کامیاب رہے۔ حالانکہ نہ تو فلم کا سبجیکٹ نیا ہے نہ ہی فلم میں کوئی اور غیر معمولی بات ہے مگر فلم کی اصل کامیابی تو اس کے دیکھنے والوں کی پسند پر انحصار کرتی ہے سو انہیں یہ فلم پسند آئی۔ اب اس میں کوئی کیا کرسکتا ہے۔
‘مائی نیم از خان‘
‘مائی نیم از خان’ کی کامیابی میں جہاں شاہ رخ خان، کاجول اور کرن جوہر کا ہاتھ ہے وہیں اس فلم کو کامیاب بنانے میں شیو سینا کا بھی بہت بڑا ہاتھ ہے۔ شیو سینا نے ‘مائی نیم از خان’ کی 12 فروری کو ریلیز سے پہلے اور ریلیز کے عین وقت وہ تنازع اور ہنگامے کھڑے کئے کہ جو لوگ ‘مائی نیم از خان’ کو نہیں بھی دیکھتے انہوں نے یہ سوچ کر فلم دیکھی کہ دیکھیں تو سہی آخر ایسا کیا ہے اس فلم میں کہ اتنے ہنگامے اور تنازعات کھڑے ہورہے ہیں۔ ۔۔ بس یہی چیز ‘مائی نیم از خان’ کے لئے لاکھوں ناظرین کو سنیما گھر تک لانے میں کامیاب ہوگئی۔
‘اتی تھی تم کب جاوٴ گے‘
ہندی میں اتی تھی مہمان کو کہتے ہیں۔ اس حوالے سے فلم کے ٹائیٹل پر غور کیا جائے تو بن بلائے مہمان کو گھر سے نکالنے کا تاثر گدگداتا ہے ۔ ریلیز سے قبل فلم کی جس انداز میں تشہیر کی گئی اور جو پوسٹرز و فوٹوگرام دکھائی دے رہے تھے اس سے لگتا تھا کہ کامیڈی فلم ہے ۔ اس بات کو یوں بھی تقویت ملتی تھی کہ فلم کی کاسٹ میں پریش راول تھے جو کامیڈی کے کنگ سمجھے جاتے ہیں ۔ فلم مزاح مزاح میں ہی نئے فلمی جوڑے اجے دیوگن اور کونکونا کو ہٹ کر گئی ۔ لو بجٹ کی فلم تھی اور اس سے زیادہ توقع بھی نہ تھی مگر فلم نے خوب بزنس کیا۔ یہ فلم ایسے وقت میں ریلیز ہوئی جب فلم انڈسٹری بالکل ٹھنڈی پڑی تھی مگر اس فلم کی کامیابی نے ایک بار پھر اسے گرما دیا۔
لو، سیکس اور دھوکا (ایل ایس ڈی)
ایکتا کپور ان لوگوں میں سے ہیں جو مٹی میں ہاتھ ڈالتے ہیں تو سونا بن جاتا ہے۔ ناقدین نے تو کیا خود ایکتا نے بھی نہ سوچا ہوگا کہ ‘لو، سیکس اور دھوکا’ باکس آفس پر اس قدر دھوم مچا جائے گی۔ اگر چہ فلم کا موضوع بالغ افراد کے لئے ہے عام گھروں میں ایسے موضوع پر سرعام بات کرنا بھی شرم کا باعث ہوتا ہے مگر فلمی اسکرین پر یہی موضوع مارچ کے مہینے میں ریلیز ہونے والی باقی فلموں کو پیچھے دھکیل کر آگے نکل گیا ماسوائے ‘اتی تھی تم کب جاوٴ گے’ کے۔ کیوں کہ اتی تھی ۔۔بھی مارچ میں ریلیز ہوئی تھی۔
‘ہاوٴس فل‘
‘ہاوٴس فل’ ساجد خان کی ایک اور کامیڈی فلم تھی۔ انہیں فلم کی ریلیز کے وقت کافی تنقید کا سامنا رہا لیکن بڑے اسٹارکی یہ فلم سال دوہزاردس کی کامیاب فلموں میں سے ایک رہی۔ اس فلم نے ہی اکشے کمار کے گرتے ہوئے کیرئیر کو سہارا دیاکیوں کہ پچھلے سال ان کی آگے پیچھے کئی فلمیں فلاپ ہوگئی تھیں۔
‘راج نیتی‘
پرکاش جھا کی سیاسی ڈرامے پر مبنی فلم ‘راج نیتی’ اصل زندگی میں بھی سیاسی اور تجارتی دونوں ہی اعتبار سے کامیاب رہی ۔ فلم نے پاور پیکڈ پرفارمنس دی اور رنبیر کپور اور کترینا کیف کو بھی ہٹ کردیا ۔ اگر چہ ‘راج نیتی’ دونوں فنکاروں کی ایک ساتھ پہلی فلم نہیں تھی مگر دونوں ہی فنکار ‘راج نیتی’ سے اپنا کیرئیر بنانے میں مزید کامیاب ہوئے۔ راج نیتی اس سال کی ٹاپ موسٹ فلموں میں رہی۔ اسے سال کی بلاک بسٹر فلم کہا جارہا ہے ۔
‘آئی ہیٹ لو اسٹوریز‘
فلم کا نہ تو نام دلکش تھا اور نہ ہی عمران خان اور سونم کپور کی جوڑی سے ہی کوئی بڑی کامیابی متوقع تھی مگر ‘آئی ہیٹ لو اسٹوریز’ سال کی سب سے زیادہ پیسہ کمانے والی فلم رہی۔
‘ونس اپون اے ٹائم ان ممبئی‘
اس سال باکس آفس پر جن فلموں نے اچھا خاصا نام و پیسہ کمایا ان میں ‘ونس اپون اے ٹائم ان ممبئی’ کا نام بھی شامل ہے۔ ‘ونس اپون اے ٹائم ان ممبئی’ کا جیک پاٹ کھلا اجے اور عمران کے نام۔ جولائی میں ریلیز ہونے اس فلم کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ بہتر تھیم، شاندار ڈائیلاگز اور دلچسپ ترین پلاٹ کی فلم دیکھنی ہو تو ونس سپون ۔۔۔دیکھیں۔
‘پیپلی لائیو‘
‘پیپلی لائیو’ مسٹر پرفیکٹ کہلائے جانے والے ہیرو عامر خان کی ایک اور شاندار اور کامیاب ترین فلم ہے۔ اس فلم کی کامیابی نے ثابت کیا ہے کہ اگر فلم میں بڑے فنکاروں کا جھرمٹ نہ ہو تب بھی بہترین کہانی اور موثر ٹریٹمنٹ کی بنیاد پر فلم کو کامیاب کرایا جاسکتا ہے۔
‘دبنگ’
اور اب باری ہے سال کی سب سے سپر، ڈوپر ہٹ فلم دبنگ کی۔ اس سال باکس آفس پر چھائے رہے سلمان خان ۔ ان کی اداکاری سے سجی فلم دبنگ نے ریکارڈ توڑ بزنس کیا۔ اس سے قبل جس فلم نے سب سے زیادہ کاروبار کیا تھا تو وہ تھی گزشتہ سال ریلیز ہونے والی فلم ‘تھری ایڈیٹس’۔ مگر ‘دبنگ’ نے اس کا بھی ریکارڈ توڑ دیا۔ستمبر کے مہینے میں ریلیز ہونے والی اس فلم میں سلمان خان کی موجودگی، دلکش میوزک اور۔۔ اور سب سے بڑھ کر ہٹ، سپر ہٹ گانا ‘منی بدنام ہوئی’۔۔ ان سب نے مل ملاکر فلم کو سپرہٹ کردیا۔ شتروگھن سنہا کی بیٹی سوناکشی سنہا کا مستقبل بھی ‘دبنگ ‘کے سبب ہی محفوظ ہوسکا۔ یہ ان کی پہلی فلم تھی۔ مجموعی طور پر دبنگ ‘پیسہ وصول’ ثابت ہوئی۔ فلم بنانے والوں کے لئے بھی اور ۔۔۔ فلم دیکھنے والوں کے لئے بھی۔۔۔!
‘گول مال تھری‘
‘گول مال تھری’سیکوئل فلم تھی اور نومبرمیں دیوالی کے موقع پر ریلیز ہوئی ۔ ڈائریکٹر روہت شیٹی کی فلم نے سیکوئل فلموں کے لئے راستہ کھولا اور باکس آفس پر خوب دھوم مچائی۔
‘تیس مار خاں‘
اب جس فلم کا سب سے زیادہ انتظار ہورہا ہے وہ ہے اکشے کمار اور کترینا کیف کی فلم ‘تیس مار خاں’ ہے جو چوبیس دسمبر کور یلیز ہوگی۔ یہ اس سال ریلیز ہونے والی بڑی کاسٹ رکھنے والی آخری فلم ہوگی۔ دیکھیں فلم رواں سال کی ہٹ فلموں کی فہرست میں اپنا نام شامل کرنے میں کامیاب ہوتی ہے یا نہیں۔
voa بشکریہ