URDUSKY || NETWORK

کیا ہم انسان نہیں؟

172

عمرخان جوزوی
[email protected]
امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس نے لاہور میں تین بے گناہ اورمعصوم پاکستانیوں کا خون کرکے جس ظلم اورگناہ کا ارتکاب کیا ہے اگر کوئی پاکستانی تین امریکیوں کو قتل کرکے اس طرح کرتا تو اسکا انجام کیاہوتا ۔۔۔؟ یہ سوچ کربھی رونگھٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔ ڈاکٹر عافیہ نے تو کسی امریکی کو نہیں مارا اسکے باوجود امریکہ نے ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ جو سلوک کیا وہ انسانیت کے نام پر ایک بدنما داغ ہے ۔ امریکہ نے مظلوم ڈاکٹر عافیہ پر مظالم ڈھاکر اسکی ہنستی بستی دنیا اجاڑ دی۔ صرف یہ نہیں امریکہ روزانہ ڈرون حملوں کے ذریعے قبائلی علاقوں میں معصوم شہریوں کو خون میں نہلا رہاہے مگر اس کی کسی کو کوئی پرواہ نہیں۔ ریمنڈڈیوس نے سر عام لاہور کی شاہراہ پر تین پاکستانیوں کو خون میں نہلایا مگر اس ظلم اور سفاکی پر کسی امریکی اہلکار کے آنکھوں سے آنسو بھی نہیں گرے۔ ریمنڈ ڈیوس نے جو کچھ کیا اس پرجتنے بھی آنسو بہائے جائیں وہ کم ۔۔۔اوراس پر پھوٹ پھوٹ کرجتنا بھی رویا جائے وہ اس غمناک واقعے کو بھلانے کیلئے ناکافی ۔۔۔۔ مگر مانا کہ جو لوگ بے گناہ انسانوں کوقتل urdu-writerاورہنستی بستی دنیا اورگھروں کے اجاڑنے کو مقصد حیات بنالیں ان کیلئے تین افراد وہ بھی پاکستانیوں کا قتل کوئی معنی نہیں رکھتا۔ یہی وجہ ہے کہ ریمنڈڈیوس واقعہ کے بعد امریکہ کو غمزدہ خاندان سے نہیں ظالم امریکی ریمنڈڈیوس سے حد سے بڑھ کرہمدردی ہے اور ریمنڈ کو رہا کرانے کیلئے وہ ایڑھی چوٹی کا زور لگارہاہے۔ لاہور واقعہ کے بعد امریکی لب ولہجے اورکردار واعمال سے یوں لگ رہاہے کہ امریکہ کے ہاں پاکستانیوں کی کوئی قدر وقیمت نہیں یہ توہم جانتے ہیںکہ مسلمان اورپاکستانی ہونا ہمارا سب سے بڑا جرم ہے جس کی سزا امریکہ ہمیں پچھلے کئی سالوں سے دے رہاہے لیکن آخر اس دنیا میں انسانوں کے بھی کوئی حقوق ہے ۔کیا مسلمان اورپاکستانی انسان بھی نہیں ۔ریمنڈڈیوس کے ہاتھوں قتل ہونے والے مسلمان اورپاکستانی تو ضرور تھے پر انسان بھی تو تھے امریکہ جو انسانی حقوق کی سب سے بڑی دعویدار ہے اسے انسانی حقوق کی یہ خلاف ورزیاں آخر کیوں نظر نہیں آرہی۔ قوم کے معصوم بچوں کوآگ وخون میں نہلانا کیا انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ۔۔۔۔؟ ڈرون حملے ۔۔۔گوانتا موبے اور افغانستان کی جیلوں میں نوجوانوں پر بدترین تشدد کیا یہ بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ۔۔۔۔۔۔؟اس سے بھی بڑھ کر کیاراہ چلتے غریب شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار نا بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں نہیں آتا ۔۔۔۔۔؟ مگر مانا کہ امریکہ کو نہ تو امن سے اور نہ ہی انسانوں سے پیار ہے۔ تین معصوم اور بے گناہ افراد کو موت کے گھاٹ اتارنے والے ریمنڈڈیوس جیسے ظالم شخص کی رہائی کے لیے امریکہ جو ہاتھ پاﺅں مارہاہے وہ امریکہ کی اصلیت جاننے کے لےے کافی ہے ۔لاہور واقعہ کے بعد امن اورانسانی حقوق کی علمبردار امریکہ کا اصل چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے ۔واقعہ کے بعد امرےکہ چاہے جو بھی کرے دنیا کی آنکھوں میں مزید دھول نہیں جھو نک سکتا۔ ریمنڈڈیوس نے لاہور میں جو کچھ کیا امریکہ پوری دنیا میں یہی کرنا چاہتاہے۔ امریکہ کو صرف اپنے مفادات اورشہریوں سے پیار ہے اگر ایسا نہ ہوتا تو پھر امریکہ ظالم اور قاتل ڈیوس کی رہائی کے لےے سرگرم نہ ہوتا۔ ڈیوس اگرانسان ہے توپاکستان میں رہنے والے توکوئی حیوان نہیں ۔ریمنڈ کے جیل میں بند کرنے پر جتنا درد تکلیف امریکیوں کوہورہاہے اتناہی بلکہ اس سے بڑھ کر ڈاکٹر عافیہ کے بارے میں ہمیں بھی۔۔ ریمنڈ نے توہمارے تین بے گناہ شہریوں کو قتل کرکے ہمارے دل زخمی کر دیئے ہیں۔۔ ریمنڈ کی ظلم وستم کے باعث ہی تو معصوم شمائلہ نے بھی جان دے دیدی ۔آخر ہمارے سینے میں بھی دل اورہمارے جسم بھی گوشت سے بنے ہےں۔ ہمیں بھی اپنے شہریوں سے اتنا ہی پیار ہے جتنا امریکہ کو۔امریکہ اگراس انتظارمیں ہے کہ انکے ایک حکم پر ریمنڈ پاکستان سے آزاد ہوکر امریکہ پہنچ جائے گا تویہ امریکی حکمرانوں کی بھول ہے ۔ریمنڈ کا معاملہ اس وقت عدالت میں ہے اور عدالت ہی ریمنڈ کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی امریکہ کو اب آرام وسکون سے ریمنڈ کے فیصلے کا انتظار کرناچاہیے۔ بہت ظلم وستم اور ڈرون حملے ہم نے امریکہ کے برداشت کیے ۔امریکہ نے افغانستان پر وار کیا ہم خاموش رہے ۔۔۔۔امریکہ نے قبائلی علاقوں اورسوات کے ہزاروں افراد کو نشانہ بناکر پاکستان کوعدم استحکام کاشکار کیا مگر ہم پھر بھی خاموش رہے مگر اب تو امریکی درندے سرے عام شاہراہوں پر ہمیں نشانہ بنارہے ہیں کیا اب بھی ہم خاموش رہیں آخر ہم بھی تو انسان ہیں کب تک ہم امریکی ظلم وستم اور غنڈہ گردی پر خاموش رہینگے اورکب تک بے گناہ شہرےوں کی لاشوں پر آنسوبہاتے رہین گے