URDUSKY || NETWORK

ڈرامے ،ہنگا مے عوام کے لئے کیوں؟

82

گزشتہ دنوں سیا سی ہنگا مے اپنے زوروں پر تھے اس پیا لی کے طوفان نے حکومت کو تنہا کر دیا تھا حکو مت کی حلیف پارٹیاں اس کی حریف بن چکی تھیں جس میں تما م صوبوں کی پا رٹیاں شامل تھیں ان حلیف پار ٹیوں کے اپنے اپنے مقا صد اور”خالص قومی مفا دات“کی باتیں تھیں ۔ مگر اس حقیقت کو عام آ دمی بھی وقت گزرنے کے سا تھ ساتھ جان چکا ہے کہ ان حکومتی لوگوں اور حکمرانوں پر بھروسہ نہیں کر نا چا ہیئے شاید اسی لئے اب حلیفوں نے پورے زور سے آ سمان سر پر اٹھا لیاتھا۔ جے یو آ ئی نے حکومتی عہدوں اور وزارتوں سے ہا تھ دھونے کے بعد ویلا شروع کر دیا تو ایم کیو ایم کو بھی عوا م یا د آ گئی اور اس نے پٹرول کی قیمت کو جواز بنا کر اپنا اجتجا ع ریکارڈ کروا یا ۔مگر اند ر کی سٹوری کچھ اور تھی اسی طرح مسلم لیگ ن بھی مضبوط حکومتی دیوار تھی اس نے بھی عوامی ردعمل کو خوب کیش کیا ۔اس نے بھی عوامی ردعمل کے طور پر اپنا کارڈ کھیل کر عوامی حلقوں میں سیا سی قد کاٹھ بڑاکر لیا۔مگر وزیر اعظم کے ”معجزوں“ اور 9زیرو کے دربار پر حا ضری اور دوسری سیا سی پار ٹیوں سے ملاقاتوں سے تمام کے تمام اتحادی پھر سے واپس آ گئے اورایک مضبوط حکومت پھر سے قیام ہو گئی ۔ جوٹوٹ پھو ٹ کا شکار ہو چکی تھی
اس سا رے معلمے میں سب جماعتوںنے ”خالص قومی مفادات “کے نام پر اپنی سیا ست چمکا ئے رکھی۔عوام ہا ئے ہا ئے کے نام کے نعرے لگا ئے گئے۔عوام کی گرانی کی وجہ سے موت کو حکومت کے سا منے لگا یا گیا۔ مگر دیکھا جا ئے تو ان کاموں سے جو کہ ان کی اندر کی پالیسی تھی سے عوام کو کیا فائدہ نصیب ہو ا؟ن لیگ نے اپنا سیا سی قد کاٹھ بڑا کر لیا تو جے یو آ ئی کو بھی خوش کر نے کے لئے پالیسی بنا ئی جا نے لگی اور تو اورا ایم کیو ایم کو بھی راضی کیا گیا۔اس کے سا تھ ساتھ ایم کیو ایم کے دربار پر حا ضری کے بعد وزیراعظم ان کو بھا ئی بھا ئی کہتے نظر آ ئے اور انھوں نے ایک بار بھی وزیراعظم کو یہ شرف عطا نہ کیا ۔ مگر اس حاضری کے بعد نا راض ایم کیو ایم حکومتی بینچوں پر ”خالص قومی مفادات“کے لئے بیٹھنے کے لئے راضی ہو گئی جو کہ حقیقت میں ذوالفقار مرزا کے بیان سے حکومت سے علیحدہ ہو ئی تھی ۔ یہ لوگ تو ان ہنگا موں میں اپنے اپنے سیا سی اور ذاتی مفادات حا صل کر چکے ہیں مگرعوام کے نا م پر ہو نے والی سیا ست میں عوام کوکیا ملاہے؟عوام کو ذہنی کو فت، پر یشانی،اور دماغی خلل کے علاوہ حکومت ،اپوزیشن اور حکومتی اتحادیوں نے کیا دیا ہے ؟اس سے تو ایک بات صاف ظا ہر چکی ہے کہ یہ ہنگامے یہ ڈرامے صرف عوام کو دھوکا دینے اور بہلانے کا قدرتی اورخالص ٹو ٹکہ ہے جس سے عوام میں اپنے سیاسی قد کا ٹھ میں بھی اضا فہ کر لیا جا تا ہے اور عوام کو بے وقوف بھی بنا لیا جا تا ہے
اس لئے اب عوام کو جاگنا ہو گا عوام کے نام پر ان کے مسا ئل پرسیا ست کر نے والوں نے عوام کو 63سالوں میں کیا دیا ہے؟سوائے دکھ درد ،پریشانی، غربت، مہنگا ئی ،خودکشیوںاوربھو ک ہڑ تا لوں کے علاوہ پاکستانی عوام کو ملا کیا ہے؟اس لئے اب بھی وقت ہے کہ پاکستانی عوام انقلاب کے لئے با ہر نکلیں انقلاب کے لئے اٹھ کھڑی ہو۔ان بڑے بڑے برجوں کو اکھاڑ پھینکنا ہو گا جو مسلسل 63سالوں سے پاکستانی عوام کا خون پسینہ اور پیسہ اپنی عیا شیوں پر خرچ کر رہے ہیںتو دوسری طرف پاکستان کو ایک ناکام ریاست اور اس کی بدنامی میں اضا فہ کر تے جا رہے ہیں عوام کو ان ڈرامے بازوں اوروقتی طور پر ہنگا مے کھڑے کر نے والوں کو نشان عبرت بنا نا ہو گا ۔تا کہ آ ئندہ کو ئی بھی عوام کے خون پسینے کی کما ئی پر نا جا ئز قبضہ جما نے کے لئے اور اپنی عیا شیوں کے لئے نہ آ ئے بلکہ عوام کی بھلا ئی ،پاکستان کے وقار میں اضا فے اور ایک اسلامی و فلاحی ریا ست کے لئے آ ئے ۔پاکستان زندہ باد۔