URDUSKY || NETWORK

بجٹ میں عوام کو کیا ملا…..؟

83

بجٹ میں عوام کو کیا ملا…..؟گرا ی کی خبر لے کر خساروں کا بجٹ آیا
موجودہ بجٹ میںعوام سے زیادہ کتے اور بلیوں کوریلیف دیاگیاہے
بجٹ میں کتے اور بلیوں کی درآمدی)امپورٹ کی گئی) خوراک سستی….اورایمبولی س کی درآمدپر سیلزٹیکس عائد
آہ …!!یہ کیسابجٹ ہے…؟ جس میںصدراور وزیراعظم کے غیرملکی دوروں کےلئے اضافی رقم مختص کردی گئی ہے……

محمداعظم عظیم اعظم
آخر کار ملک کی ساڑھے سترہ کروڑ عوام کے لئے گرا ی کی خبرلے کر خساروں کا بجٹ2011-12 اِس پر ازل ہوہی گیاجس میں اِسے سوائے گرا ی ، بھوک وافلاس اور ت گدستی کے ہاتھوں مجبور ہورکرخودکشی کر ے کے اور کچھ بھی اِس کے ہاتھ ہیں آیاکیوں کہ یہ حقیقت ہے کہ موجودہ بجٹ کسی محب وط پاکستا ی کا تیارکردہ ہیں ہے بلکہ یہ بجٹ توIMF ے تیارکرکے ہمارے حکمرا وں کے ہاتھوں میں تھامادیا جسے صرف پیش کر ے والے ہمارے پاکستا ی وفاقی وزیرخزا ہ مسٹرڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ ہیں اور اِس سے بھی کسی کو ا کار ہیں کہ جس طرح اِ ہوں ے بجٹ 2011-12پیش کیا اِ کا ا داز بھی قیام پاکستا سے اب تک64بجٹوں کوپیش کر ے والے ہمارے تمام وزیرخزا ہ سے سب سے زیادہ مختلف اور م فرد اِس لحاظ سے بھی تھا کہ شیخ صاحب ہر لفظ اور ہر لاء پڑھ ے کے بعد کبھی خود کو دیکھتے تو کبھی آم ے سام ے اورکبھی اِدھر اُدھر…. یوں اِسی دیکھتی دکھاتی کیفیت میں اُ ہوں ے اپ ی ساری بجٹ تقریرکرڈالی اور عوام کو آءدہ مہ گائی کے ہاتھوں ز دہ درگور کر ے کا ساماںکرکے چلتے ب یں۔
اِس موقع پر ہمیں یہاںبڑے دُکھ کے ساتھ یہ کہ ے دیجئے کہ خبروں کے مطابق یہ کت ی افسوس کی بات ہے کہ ہماری غریب وازی کا دعویٰ کر ے والی موجودہ حکومت ے اِس بجٹ میںعوام کے لئے خاطر عوام ریلیف دی ے کے بجائے کتے اور بلیاں پال ے والوں کو خاص رعایت کا اعلا کچھ اِس طرح سے کیاہے کہ اِس سے یہ ا دازہ لگا ا کوئی مشکل ہیں رہاکہ یہ بجٹ جو ہماری عوامی حکومت ے پیش کیا ہے یہ ا سا وں سے زیادہ کتے اور بلیوں کا ریلیفی بجٹ اگرکہاجائے تو کوئی بُرا ہ ہوگاکیو کہ ہماری حکومت ے خود یہ واضح کردیاہے کہ موجودہ بجٹ 2011-12ا سا وں کے بجائے کتے اور بلیوں کا بجٹ ہے جس میں حکومت ے اپ ی تمام ترترجیحات اور اقدامات کو بروئے کارلاتے ہوئے اپ ے مفلوک الحال عوام کے بجائے کتے اور بلیوں کی درآمدی(امپورٹ کی جا ے والی)خوراک 20فیصدسستی کر ے کے لئے ایف پی آر کی جا ب سے فوری طور پر ایک ایسا وٹیفکیش جاری کردیاہے جس کے تحت کتے اور بلیوں کی درآمدی خواک پر عائد20فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کردی جائے گی۔جس کے بعد اب یہ شک پوری طرح سے اِس یقی میں بدل چکاہے کہ ہمارے ملک کا موجودہ بجٹ آئی ایم ایف ے ہی تیارکیاہے کیوں کہ اِ کے یہاں اِ سا وں کوحاصل حقوق کے ساتھ ساتھ اِ کے معاشرے میں پل ے اور پائے جا ے والے کتے اور بلیوں کوبھی اِ کے ملک کے شہریوں کی طرح تمام حقوق حاصل ہیںاور اِ کی بھی ات ی ہی اہمیت اور قدر ہے جت ی کہ اِ کے معاشرے میں ا سا وں کو حاصل ہے جبکہ اِس کے برعکس ہمارے ملک اور معاشرے میں کتے اور بلیوں کوحقوق تو کیاحقوق حاصل ہوں گے …؟؟ ہمارے یہاں تو گزشتہ 64سالوں سے ا سا اپ ے ب یادی حقوق کے حصول سے محروم ہیں اور اِ کی کوئی اہمیت اور قدر ہیں ہے کتے بلیوں کو کیا حاصل ہوں گے ۔مگر اِس بجٹ سے ا دازہ ہوتاہے کہ اَب ہمارے یہاں ا سا وں کواِ کے حقوق حاصل ہوں یا ہ ہوں مگر IMF کے ب ائے گئے بجٹ کی وجہ سے اَب ہمارے یہاں پل ے والے کتے اور بلیوں کو توکم ازکم وہ تما م حقوق ضرورمل جائیں گے ج سے اَب تک پاکستا ی عوام محروم تھی۔اوراَب اِس م ظر اور پس م ظر میںہمارے عوام یہ سوچ ے پریقی ا مجبور ہوگئے ہوں گے کہ اَب یہ اپ ے آپ کو کس صف میںکھڑاہو ے کی خواہش کااظہار کریں۔
اور اِسی طرح یہ بھی بڑی حیرت کی بات ہے کہ موجودہ حکومت ے اپ ے اِس بجٹ میں عوام دشم ی کا ایک اور ثبوت ہرقسم کی ایمبولی س گاڑیوں کی درآمدپر سیلز ٹیکس عائدکرکے کچھ اِس طرح سے دے دیاہے کہ اِس حکومتی اقدام سے آءدہ ملک میں ئی ایمبولی س گاڑیوں کی آمد رک جائے گی جبکہ ہمارے خیال سے حکومت کو یہ چاہئے تھاکہ کم ازکم مہ گائی کے بوجھ تلے دم توڑتی عوام کو ز دگی بچا ے کے لئے اسپتالوں تک لے جا ے والی ایمبولی س گاڑیوں کوتو حکومت بجٹ میں سیلز ٹیکس سے مستث یٰ قرار دیتی تاکہ ہمارے ملک میں فلاحی کام کر ے والے اداروں اور اسپتالوں کو ایمبولی س گاڑیاں سستی قیمت پر درآمد کر ے میں آسا ی پیداہوتی اور اپ ے ملک کے عوام کو اپ ی خدمات ا جام دی ے والے یہ ادارے اِس حکومتی چھوٹ سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہوتے مگر چوںکہ ہم سمجھتے ہیں کہ اِس حکومت ے مختلف بہا وں سے اپ ے عوام کو ز دہ درگوکر ے اور مار ے کی شاید اپ ی حکمت عملی اور م صوبہ ب دی پہلے سے ہی تیار کررکھی ہے تب ہی اِس ے ایمبولی س پر سیلز ٹیکس عائدکرکے اپ ے مرتے عوام کوبچا ے والے وہ تمام راستے ب دکردیئے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں ئی ایمبولی س گاڑیاں ہیں آسکے گیں اور عوام اسپتالوں تک پہ چ ے سے قبل ہی دم توڑ کر موت کی وادی میں پہ چ جائیں گے۔
ابھی ہماری بات یہیں ختم ہیں ہوگئی ہے بلکہ اِس سے بھی زیادہ اِس بجٹ میں ملک کے غربت ،بے روزگاری اور مہ گائی کے اژدھے کے شک جوں میںجکڑے سسکتے بلکتے اور ا تہائی لاغر جسموںوالے ساڑھے سترہ کروڑ پاکستا یوںپر ایک ظلم یہ بھی ہواہے کہ حکومت ے اِس بجٹ میں بجلی، کھا ے پی ے کی اشیاءپر سبسڈی کی مد میں جہاں کمی کی ہے تو وہیں اِس کٹوٹی کی مد سے حاصل ہو ے والی رقم کوصدر، وزیراعظم اور اِ کے خوشامدیوںکے غیرملکی دوروںکے لئے پہلے سے رکھی گئی رقم میں اضافہ کردیاگیاہے جو اِس حکومت کا کھلاتضاد ہے کہ یہ حکومت اپ ے سے زیادہ عوام کے مفادات کا خیال رکھتی ہے۔ جبکہ اَب یہ کہاجاسکتاہے کہ