URDUSKY || NETWORK

اسمبلی توڑوںگانہ فوج مارشل لا لگائے گی……کیوں وزیراعظم کیوں؟؟؟

94
اسمبلی توڑوںگانہ فوج مارشل لا لگائے گی……کیوں وزیراعظم کیوں؟؟؟
خوش فہمی میں مبتلا وزیر اعظم کا اعلان…….؟؟؟  نہیں،نہیں روایات سے ہٹ کر ایساکچھ نہیں ہوسکتا…….؟؟؟
جِس کے ہر ممبرِایواں کوہوکُرسی کی طلب  شہریو ایسی وزارت کا خُداحافظ ہے  *******  زندگی جِس کی ہو ووٹوں کی خریداری پر  دوستو!ایسی حکومت کا خُداحافظ ہے
اِس کے بعد عرض کرتاچلوں کہ میراتعلق نہ تو کسی سیاسی اور مذہبی جماعت سے ہے اور نہ ہی کسی جمہوریت مخالف اور آمریت پسندکسی ٹولے سے اور نہ میں موجودہ حکومت کاکوئی مخالف ہوں بلکہ میںتوصرف ایک پاکستانی ہوں اور ایک پاکستانی ہونے کے ناطے اِس کی بھلائی کے لئے کوشاں ہوںاور اِس حوالے سے میرا یہ بھی تھوڑاسا حق ہے کہ میں حکومت کے جہاں اچھے کارناموں کی حمایت کرتاہوں تو وہیں اِس کے کچھ کاموں پر تنقید بھی کروں جو تنقید برائے تنقید کے زمرے میں نہ ہوبلکہ تنقیدبرائے اصلاح ہو۔
اِس لئے اگر میری کسی بات سے کوئی ناراض ہو تو وہ بھلے سے ہوتارہے مگر اِس سے پہلے وہ اپنا احتساب بھی خود کرلے تو اچھا ہوگا کہ اُس پر جو ذمہ داری ہے وہ اِس نے کتنی پوری کی اور اِس سے ملک اور قوم کو کیاکیافوائد حاصل ہوئے۔اور اِس کی لاپرواہی اور کوتاہیوں سے ملک اور قوم کن آزمائشوں اور مشکلات سے آج دوچار ہے وہ اِس کا بھی ضرور احاطہ کرلے تو بہترہے ورنہ …..ورنہ…….!!مایوسیوں کے سمندر میںخود بھی غرق رہے اور ملک اور قوم کو بھی اِس میں لے ڈوبے………!!!!
بہرحال !یہ بات تو اٹل ہے کہ ہمارے یہاں کوئی بھی کام روایات سے ہٹ کرکبھی نہیں ہواہے اور اِس مرتبہ بھی ملک کے سیاسی اور زمینی حقائق اِس کا یقین دِلارہے ہیں کہ اِس بار بھی ایساہی لگتاہے کہ ہمارے یہاںبہت جلداور حسبِ روایت ایساویسا اور کیسا….؟ضرور(کچھ نہ کچھ بُرا) ہونے والاہے جیساہمارے یہاں اِن حالات و اقعات پرپہلے سے ہوتاچلاآیاہے (یعنی کہ جیسے حالات آج ملک میں پیداکردیئے گئے ہیں یا ہوگئے ہیںیہاں میرامطلب یہ ہے کہ ملک میں مہنگائی اور کرپشن زوروں پر ہے ) اوریہاں مجھے یہ بھی کہنے دیجئے کہ اِس دفع بھی ملک کی سترہ کروڑ عوام کو یہ قوی اُمیدہونی چاہئے کہ اِس باربھی اِسے مایوسی کا منہ نہیں دیکھناپڑے گااور اِسے وہی کچھ سُننے اور دیکھنے کو ملے گا جس کی یہ برسوں سے آس لگائے (اُس وقت سے منتظر ہے جب سے اِس عوامی اور جمہوری حکومت کے دعوے داروں نے عوام پر مہنگائی کے بے لگام گھوڑے کو چھوڑدیاہے ) بیٹھی ہے مگرباوجود اِس کے کہ اپنی حکومت کی تمام ناقص کارکردگی کے باعث بھی خوش فہمی میں مبتلا رہنے والے ہمارے اسمارٹ ترین اور خوش گفتار وزیر اعظم سید یوسف رضاگیلانی نے گزشتہ دنوںقومی اسمبلی میں ن لیگ کے رُکن قومی اسمبلی حنیف عباسی کے نکتہ اعتراض کے جواب میںاپنے ولولہ انگیز خطاب میں بغیرکسی کا نام لیئے مگر واضح اشاروں میںدوٹوک الفاظ میںاگرچہ یہ اعلان ضرورکردیاہے کہ ” ملکی مسائل کے حل کا سب سے بہترین فورم پارلیمنٹ ہے(بیشک) اور ہماری حکومت کی او µلین ترجیحی یہ ہے کہ یہ تمام قومی معاملات پرپارلیمنٹ کو اعتماد میں لے گی (مگر یہاں میراوزیر اعظم گیلانی سے ایک سوال یہ ہے کہ مگر کب وزیراعظم یوسف رضا صاحب !آپ کی حکومت پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے گی …..؟؟کیونکہ اَب تو آپ کی حکومت پہلے ہی ا ڑھائی، پونے تین سال تو عوام کے مسائل میں اضافے پہ اضافہ کرکے پارلیمنٹ کو بغیر اعتماد میں لئے پلے ¿ درجے کی بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گزار چکی ہے اور اَب کب آپ…..؟ اور آپ کی حکومت پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے گی …..؟؟؟کیاجب آپ اور آپ کی حکومت پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے کہ جب مہنگائی کی ماری مفلوک الحال عوام ملک میں کسی خونی انقلاب کے لئے سٹرکوں پر نکل گھڑی ہو گی….؟ جس کی بازگشت ملک کے طول ُارض میں اِن دنوں بڑے زور وشور سے سُنائی دینی شروع ہوچکی ہے توپھر آپ اور آپ کی یہ انوکھی جمہوری حکومت پارلیمنٹ کو عوام پر گولیاں برسانے کے لئے اعتماد میں لے گی…..؟؟؟تو یہ اُس وقت بڑے افسوس کی بات ہوگی…..!!جبکہ آج آپ کو اپنی کرسی جاتی اور حکومت ہاتھ سے نکلتی ہوئی محسوس ہوتی ہے تو آپ اپنی فرینڈلی اپوزیشن پی ایم ایل ن سمیت اپنے ناراض اتحادیوں کو منانے کے لئے اِن کی چوکھٹوں پر بھی اپنی ناک رگڑتے اور اِن کے دروازوں پردن رات دستخط دیتے نظر آتے ہیں اور تب تو آپ اور آپ کی حکومت کے اراکین کو اپنے اِس مفادپرستانہ فعل پر ذرابرابر بھی ندامت کا احساس نہیں ہوتا مگرعوامی مسائل کے حل کے لئے آپ کے قدم کسی کی دہلیز کی جانب نہیں اٹھتے …..آخر ایساکیوں ہے ……؟؟؟اِس کا بھی تو جواب دیں…اور اپنے اِسی بے حسی کے رویوں کے باوجود آپ اور آپ کی حکومت کا یہ دعویٰ کہ)ملک میں کوئی مڈٹرم انتخابات نہیں ہوں گے….“اوراِس کے ساتھ ہی ہمارے مسٹر وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کااپنے اِسی خطاب میں یہ بھی خود سے کہناتھا کہ ”مڈٹرم الیکشن صرف اُسی ہی صورت میںممکن ہیں کہ اگر میں اسمبلی تحلیل کرنے کا مشورہ دوںیا فوج مارشل لا ¿ لگادے “جبکہ اُنہوں نے اپنے اِس خطاب میں اپنے اِس عزم کا برملااظہار کرتے ہوئے کہاکہ”میں نہ اسمبلیاںتحلیل کروںگا اور نہ ہی ملک میں مارشل لا ¿لگے گا….“جبکہ اِس کے برعکس پاکستانی قوم ماضی کی اِس حقیقت سے بھی اچھی طرح سے واقف ہے کہ جب بھی ہمارے ملک کے کسی بھی وزیراعظم نے اپنے اِس قسم کے کسی بھی عزم کا اظہار کیاہے تو چندہی دنوں میںاِس کی حکومت کسی طوطاچشم کی طرح پُھرسے اِس کے ہاتھ سے نکل گئی اور وہ ہاتھ ملتارہ گیا۔
مگر اَب دیکھتے ہیں کہ ہمارے اِن وزیراعظم نے اپنے اِس بھرم کا اظہار کِن بنیادوں پر کیا ہے اور اِس پر وزیراعظم نے یہ بھی کہاہے کہ” مارشل لا ¿ کے خواہشمندغلط فہمی کا شکار ہیں مڈٹرم انتحابات کا مطالبہ کرنے والے پاکستان اور جمہوریت دونوں کے دوشمن ہیں۔اگرچہ اِس موقع پر اُنہوں نے جس انداز سے فوج کی تعریف کرتے ہوئے کہاہے کہ” فوج محب وطن اور جمہوریت پسندہے“ وہ بھی اپنے اندر بہت سے معنی اور مفہوم پوشیدہ رکھتاہے جو دیکھنے اور سُننے والوں کے لئے حیران کن ضرورہے اُنہوں نے اِس انداز سے فوج کی تعریف کرتے ہوئے کیا…… لگایاہے ؟ اور کیا…..کی ہے؟ اور اِس کے ساتھ ساتھ اُنہوں نے اپنے اِسی خطاب میں مڈٹرم الیکشن کی کوششیںکرنے اور اِس کاخواب دیکھنے والوں کو جیسے سمجھاتے ہوئے طنزاََکہاکہ ”ملک میں مڈٹرم انتخابات کی ضدکرنے والے پہلے بلدیاتی انتحابات کراکراپناشوق پوراکرلیںبلدیاتی الیکشن کے نتائج سے اُنہیں اپنی حیثیت کا اندازہ ہوجائے گا“اِس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے اسمارٹ وزیراعظم یہ بات کہہ کر کھلم کھلااپنی اِس خوش فہمی کا بھی اظہار کرچکے ہیں کہ جیسے وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اِن کی حکومت نے عوام کے مسائل حل کردیئے ہیں اور عوام اِن کے ساتھ ساتھ ہیں اور جب کبھی بھی ملک میں جنرل الیکشن ہوئے تو عوام اِن کے حق میںپھر ووٹ دے گی اور اِن کی جماعت ایک بار پھر اِن کے سیاسی حریفوں کی لاکھ مخالفتوں کے باوجود عوامی مینڈیٹ سے برسرِاقتدار آجائے گی اور ملک پر پھر اِن کی پارٹی کی حکمرانی ہوگی تو وزیراعظم صاحب !عرض ہے کہ یہ آپ کی بھول ہے کہ آپ اور آپ کی حکومت نے عوام کی فلاح وبہود کے لئے کوئی کام کیاہے اور اِس ناطے عوام آپ کے شانہ بشانہ کھڑی ہے جی نہیں! وزیراعظم گیلانی صاحب!آج حق اور سچ تو یہ ہے کہ آ پ اور آپ کی حکومت عوام کی توقعات پر پورانہیں اُترسکی ہے اورہاں آپ کی
حکومت سے متعلق پی ایم ایل ن کے رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی نے جو کچھ کہاہے وہ صرف پی ایم ایل ن اور حنیف عباسی کی ہی نہیں بلکہ یہ آواز ملک کے سترہ کروڑ عوام کی نمائندہ آوازہے کیونکہ آپ اور آپ کی حکومت نے عوام کو سوائے مہنگائی کے طوفان اور ملک میں بڑھتے ہوئے کرپشن اور لوٹ مار کے سوا دیاہی کیاہے…..؟؟؟ اور اِس پر وزیراعظم آپ کا اور آپ کی پارٹی کا یہ دعویٰ کہ ہماری جمہوری حکومت ٹھیک ہے اور عوام اِس سے خوش ہے یہ آپ سمیت آپ کی پارٹی کی سوائے خوش فہمی کے اور کچھ نہیں ہے جس میں آپ مبتلاہیں ۔
اور آخر میںمیراوزیراعظم سیدیوسف رضاگیلانی کویہ مشورہ ہے کہ براہِ کرم آپ اُن لوگوں کے منہ بیشک بندکردیں جو ملک میں مڈٹرم انتخابات کی بات کررہے ہیں مگر اِس کے لئے پہلے آپ اور آپ کی حکومت کوعوام کے معیار پر ہرحال میں ضرور پورااُترناہوگا جس پر آپ لوگوں نے اپنی حکومت برقرار رکھی ہوئی ہے گو کہ آپ سمیت آپ کے حکومتی اراکین اور آپ کی پارٹی والے حکومت کو ایک جمہوری حکومت ضرور کہتے ہیں مگر اِس سے بھی عوام کو کچھ حاصل نہیں ہواہے جس سے ایساگمان ہوتاہے کہ جیسے یہ کوئی ……..حکومت ہو۔اور اَب میں اِس کے ساتھ ہی آخر میںیہ شعر لکھ کر آپ سے اجازت چاہوں گا کہ……
ذکرمحنت کشوں کا کرتے ہیں    پیٹ حیلہ گروں کا بھرتے ہیں *******    رُوپ دھاراہے آمریت کا    بات جمہوریت کی کرتے ہیں