URDUSKY || NETWORK

مچھلی کا تیل دماغی عارضوں کا علاج

16

مچھلی کا تیل دماغی عارضوں کا علاج

مچھلی کے تیل سے گونا گوں دماغی عارضوں کے علاج کا تجربہ کرنے والے ماہرین کی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ روزانہ مچھلی کے تیل کا ایک کیپسول نگلنے سے نفسیاتی امراض کا شکار ایسے مریضوں کو، جن کا مرض کافی ایڈوانس اسٹیج پر ہو، افاقہ ہوسکتا ہے۔ ریسرچ کے نتائج کے مطابق تین ماہ تک مچھلی کے تیل سے بنے کیپسول کا پابندی سے استعمال دماغی امراض، خاص طور سے انشقاق ذہنی جیسے مرض میں مبتلا افراد میں سے ایک چوتھائی کا علاج ممکن ہے۔ اس بیماری کے شکار مریضوں کی شخصیت بے ربط ہو جاتی ہے۔ متاثرہ شخص دائمی مریض بن کر ہسپتال میں داخل رہتا ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ دراصل مچھلی کے تیل میں پایا جانے والا اومیگا 3 ایسڈ دماغ کے لئے بہت مفید ہے۔ اومیگا 3 دل کے فنکشن اوراس کی مضبوطی کے لئے بھی بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ آسٹریا ، آسٹریلیا اورسوئٹزرلینڈ کے طبی ماہرین کی ٹیم نے 81 ایسے افراد کو دو گروپس میں تقسیم کیا جن کے اندرنفسیاتی امراض پیدا ہونے کے خطرات پہلے ہی سے موجود تھے۔ ایک گروپ کو ایک عشاریہ دو گرام کے اومیگا 3 ایسڈ سے بنے کیپسولزبارہ ہفتوں تک کھلائے جبکہ دوسرے گروپ میں شامل افراد کو ایک خالی کیپسول اتنے ہی عرصے تک کھامچھلی خوش شکل ،خوش ذائقہ اور صحت کے لئے مفیدنے کو دیا گیا۔ دونوں گروپوں میں سے کسی کو بھی یہ نہیں معلوم تھا کہ انہیں کس قسم کی ادویات دی جا رہی ہیں۔ ڈاکٹر Paul Amminger اوران کی ٹیم نے ایک سال تک ان افراد کا بغورجائزہ لیا۔ مچھلی کے تیل سے بنی دوا استعمال کرنے والے گروپ میں سے محض دو افراد کے اندر ذہنی بیماریوں کے آثار پائے گئے جبکہ دوسرے گروپ کے گیارہ افراد میں دماغی عارضے جنم لے چکے تھے۔ اس تجربے کی روشنی میں طبی ماہرین نے یہ جائزہ پیش کیا کہ ایک سال تک مچھلی کے تیل کا استعمال کرنےوالے چار میں سے کم از کم ایک ایسے مریض کا علاج ممکن ہو سکتا ہے جس کا دماغی مرض کافی بڑھا ہوا ہو۔

دنیا میں انسانوں کی اموات کا باعث سب سے زیادہ قلب کے شریانوں کی بیماری بنتی ہے۔ ماہرین کی متعدد تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ مچھلی کا تیل قلب کے عارضوں کو کم کرنے میں نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔ مچھلی کے تیل میں موجود چربیلے مادے اومیگا 3 ایسیڈ سے پیرگی کے امراض اور انسانوں کی بوسیدگی کی علامات بھی کم ظاہر ہوتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹھنڈے پانی کی مچھلیاں، خاص طور سے ٹونا، سامن اور دیگر چکنی مچھلیوں میں اومیگا تھری ایسڈ وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو دماغی اور دل کے امراض کے علاوہ انسانی جسم کے مختلف اعضاء کے لئے بہت فائدے مند ہے۔

بشکریہDW