URDUSKY || NETWORK

چہرے نہیں نظام کو بدلیں

11

تحرےر : سےد فرزند علی ( لاہور)
 پنجاب حکومت سے پےپلزپارٹی کو فارغ کرنے کے بعد پےپلزپارٹی اور مسلم لےگ (ن) کے درمےان پہلا دنگل دور وز قبل پنجاب اسمبلی اجلاس مےں کھےلاگےااس کھےل کے دوران عوام کے ووٹوں سے پنجاب اسمبلی کے اےوان مےں پہنچنے والے عوامی خادموں نے انتہائی غےر اخلاقی وغےرپارلےمانی روےہ اختےارکرتے ہوئے اےک دوسرے کی پارٹی قےادت کو ننگی گالےاں دےنے کے علاوہ اےک دوسرے کے کرتوں پر سے بھی پردہ اٹھاےا”ےقےنا حمام مےں سب ننگے ہےں“ اس موقع پر خواتےن ممبران اسمبلی نے شرم وحےا کی دھجےا ں اڑائی اور بےنچوں پر کھڑے ہوکر ڈانس کرتے ہوئے اےک دوسرے کے خلاف نعرے بھی لگائے جوتےاں بھی چلائی اور لوفر وں کی طرح فقرے بھی کسے اور جو کچھ وہ زبان سے نکالتی تھی وہ صحافتی اخلاقےات کے پےش نظر مےں تحرےرکرنے سے قاصر ہوں ۔
 مسلم لےگ (ق) چوہدری شجاعت حسےن گروپ کی جانب سے احتجاج کی تو واضح سمجھ آتی تھی کہ وہ اس لئے احتجاج کررہے ہےں کےونکہ مسلم لےگ(ن) نے ان کے 47ارکان کو الگ پارلےمانی گروپ ڈکلےئر کروا کر اپنے ساتھ حکومت مےں شامل کروالےا اور اب چوہدری برادران کا ساتھ دےنے والے مسلم لےگ (ق) کے ارکان اقلےت مےں رہ گئے اور قوی امکان ہے کہ آنے والے دنوں مےں جو چند ارکان پنجاب اسمبلی مےں چوہدری برادران کے ساتھ رہ گئے ہےں وہ بھی وقفے وقفے سے مسلم لےگ (ق) کے نئے پارلےمانی گروپ مےں شامل ہوکر مسلم لےگ (ن) کی سپورٹ کا اعلان کردےں گے لےکن پےپلزپارٹی کس لئے مسلم لےگ (ن) پر urdusky-writer-00غصہ اتار رہی تھی ؟حالانکہ پےپلزپارٹی والوں کاکہناتھاکہ مسلم لےگ (ن) نے انہےں حکومت سے الگ کرکے ان کی خواہش پوری کودےا ہے ےہی وجہ ہے کہ انہوں نے کابےنہ سے نکلتے ہی شکرانے کے نوافل پڑھے لےکن دراصل پےپلزپارٹی کے ارکان خود کو حکومت سے فارغ کرنے کا غصہ مسلم لےگ (ن) پر اتار رہے تھے اور تو شاےد انہےں ےہ موقع دوبارہ نہ ملتاجس پر انہوں نے جی بھرکر اپنی بھراس نکالی اب چونکہ مسلم لےگ (ق) کا اےشو اٹھاہوا تھا جسے پےپلزپارٹی نے کھل کر کےش بھی کرواےااور جو کردار مسلم لےگ (ق) شجاعت گروپ نے کرنا تھاوہ پےپلزپارٹی نے بھرپورادا کےا اس موقع پر پارلےمانی لےڈر شپ چھےن جانے والے مسلم لےگ (ق) کے چوہدری ظہےرالدےن نے خاموش کردار اد اکےا اور اےوان مےں اےک لفظ تک نہ کہاجبکہ مسلم لےگ (ق) چوہدری برداران گروپ کی صرف خواتےن ارکا ن نے مچھلی منڈی کا منظر پےش کرنے کےلئے اپنی خدمات پےش کےں ۔
 اےک خبر ےہ بھی ہے کہ مسلم لےگ (ق) شجاعت گروپ کے چوہدری ظہےرالدےن نے الےکشن کمےشن مےں اےک رٹ دائر کی ہے جس مےں انہوں نے مسلم لےگ (ق) کے الگ پارلےمانی گروپ بنانے والے سرکردہ ارکان کی نااہلی کا مطالبہ کےا اس رٹ مےں انہوں نے سپےکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال خان کے اس اقدام کو بھی غےر آئےنی قراردےا جس مےں انہوں نے مسلم لےگ (ق) کے ارکان کو الگ پارلےمانی گروپ تشکےل دے کر نشستےں الاٹ کےںاس بارے مسلم لےگ (ق) کی جاری کردہ پرےس رےلےز مےں دعویٰ کےاگےاہے کہ الےکشن کمےشن نے اس رٹ کا نوٹس لےتے ہوئے الگ پارلےمانی بنانے والوں کو نوٹسز جاری کردئےے ہےں جوتاحال پارلےمانی گروپ کو وصول نہ ہوئے الےکشن کمےشن اس بارے کےا فےصلہ کرئے ؟اس بارے تو آنے والے دن بتائےں گے لےکن قانونی ماہرےن کاکہناہے کہ الےکشن کمےشن ماسوائے نوٹس جاری کرنے ےاپھر اس رٹ کی سماعت کرنے کے بعد بھی الگ گروپ بنانے والوں کے خلاف کوئی اےکشن نہےں لے سکےں گے کےونکہ اس بارے آئےن وقانون مےں واضح لکھاہے کہ کسی بھی پارٹی کے پارلےمنٹ مےں موجود ارکان سپےکر کو درخواست دےں گے کہ وہ اےوان مےں موجودفلاں شخص اپنی پارٹی کا لےڈر نامزدکرتے ہےں جس کے بعد سپےکر پابند ہوتاہے کہ وہ اکثرےتی ارکان کی جانب سے ملنے والی درخواست پر عمل درآمد کرتے ہوئے نوٹےفکےشن جاری کرئے ےہی اقدام اس وقت پنجاب اسمبلی مےں اٹھاےاگےاجہاں مسلم لےگ (ق) کے 81ارکان مےں سے 47اکثرےتی ارکان نے سابق پارلےمانی لےڈر چوہدری ظہےرالدےن کے ساتھ بغاوت کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر علی جاوےد کو نےاپارلےمانی لےڈر نامزد کردےا اور سپےکر نے اکثرےتی ارکان کی درخواست پر عمل درآمد کرتے ہوئے نےا پارلےمانی لےڈر مقررکردےا اس بارے اگر اخلاقی اور اصولی لحاظ سے دےکھاجائے تو ےقےنا ےہ زےادتی ہے کہ اےک پارٹی کے ووٹوں سے سےٹ جےتنے والے ارکان پارٹی ہےڈ کی مرضی کے بغےر کسی دوسرے کو سپورٹ کرےں لےکن جمہورےت مےں اخلاق اور اصول نہےں چلتے بلکہ مفادات چلتے ہےں اور جب آئےن بھی اس بات کی اجازت دےتاہو تو مفادات کو کون چھوڑے گا ؟
 مےں پہلے بات کررہاتھاپنجاب اسمبلی کے حالےہ اجلاس کی جس کے پہلے روز اےوان مےں موجود ارکا ن نے حاضری لگاکر عوام کے ٹےکسوں سے لاکھوں روپے وصول تو کرلئے لےکن کسی رکن نے عوام کی بات نہ کی صرف اور صرف ذاتی مفادات کے پےش نظر نعرہ بازی کی او ر بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی اس دوران پےپلزپارٹی اور مسلم لےگ (ن) کے ارکان نے اےک دوسرے کی قےادت کے خلاف جو الزامات عائد کئے وہ محض الزامات نہےںبلکہ حقےقت ہے لےکن کےاکرےں جمہورےت مےں تو اےسے ہی لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے ارکان اسمبلی کی ان حرکتوں کے دوران سپےکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال خان چےختے چلاتے رہے کہ آپ ےہ کےاکررہے ہےں ؟آپ ہو س کے ناخن لےں غےر اخلاقی حرکت نہ کرےں آپ اسطرح نہ کرےں ےہ اچھا روےہ نہےں ہے اس موقع پر سبق پارلےمنٹرےن سعےد اکبر نوانی نے بھی ارکان اسمبلی کی حرکتو ں پرافسو س کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہم 18کروڑ عوام کو کےا پےغام دے رہے ہےں ؟ان حرکتوں کی وجہ سے اےسا نہ ہوکہ آنے والے دن ہم دنوں کو پچھتاناپڑے ےقےنا ان کی نظر اسطرف تھی کہ کہےں اس نام نہاد جمہوری نظام کی بساط کوہی لپےٹ نہ دےاجائے ۔  
 ہر بار کی طرح اس بار پھر ہم اپنا فرض ادا کرتے ہوئے عوام کو ےہی شعور اجاگر کرنے کی کوشش کرےںگے کہ جمہورےت کےاہے ؟اسے آپ نے بغور دےکھ لےاہے ےقےنا اس مےں عوامی مفاد کہےں نظرنہےں آتا لےکن کےا ہم اب بھی کسی کا انتظار کررہے ہےں ؟اور آخرکب تک ؟اےک بہت مشہور محاورہ ہے کہ ”تبدےلی اب نہےں تو کبھی نہےں “”چہرے نہےں نظام کو بدلو“ےہ جمہورےت وڈےروں سرداروں اور جاگےرداروں کے مفاد کےلئے ہے اس سے کبھی عوام کو کچھ نہےں ملے گا اگر بدلناہے تو نظام کوبدل ڈالواٹھواورباہر نکلواور اپنے حقوق کےلئے جےنا سےکھوں۔