ہاتھ جراثیموں سے بچائیں، زیادہ تندرست رہیں

رواں ہفتے جرمنی کی گرائفس والڈ یونیورسٹی نے ایک مطالعاتی جائزے کے نتائج جاری کئے ہیں، جن کے مطابق کام کی جگہ پر ہاتھوں کو کسی جراثیم کُش مادے سے صاف کرتے رہنے سے انسان واضح طور پر بیماریوں کا شکار ہونے سے بچا رہتا ہے۔

یہ نتائج ’بی ایم سی انفیکشس ڈیزیزز‘ نامی جریدے میں منگل کے روز شائع ہوئے ہیں۔ اِس جائزے کے جو شرکاء باقاعدگی کے ساتھ اپنے ہاتھوں کو کسی جراثیم کُش مادے سے صاف کرتے رہے، اُن میں سردی لگ جانے یا دست کی بیماری میں مبتلا ہونے کی شرح نمایاں طور پر کم دیکھی گئی۔
ماہرین یہ جائزہ مرتب کرنے کے لئے باقاعدگی سے گرائفس والڈ شہر کی انتظامیہ کے دفتر، گرائفس والڈ یونیورسٹی اور صوبے میکلن برگ فور پومرن کے صوبائی انتظامی دفاتر کے 129 ارکان کے کوائف جمع کرتے رہے۔
بتایا گیا ہے کہ ایک گروپ کے ارکان روزانہ کم از کم پانچ مرتبہ اپنے ہاتھ الکحل کے حامل کسی جراثیم کُش مائع سے صاف کرتے رہے۔ اِس گروپ کے ارکان کے ہاں کام کی جگہ پر سردی لگ جانے یا بخار اور کھانسی میں مبتلا ہونے کی شکایات میں واضح طور پر کمی دیکھی گئی۔ اُن دنوں کی تعداد میں بھی نمایاں کمی دیکھی گئی، جن میں یہ ملازمین سردی، بخار یا کھانسی کے باعث کام پر ہی نہیں جاتے تھے۔
اِس جائزے کی نگرانی کرنے والے آکسل کرامر نے بتایا کہ ہاتھوں کی صفائی میں اِس غیر معمولی احتیاط نے کام کے حالات پر بھی مثبت اثرات مرتب کئے اور ملازمین کی استعدادِ کار میں اضافہ دیکھا گیا۔ اِس جائزے کے مرتبین اب یہی تجربہ شرکاء کی ایک زیادہ بڑی تعداد کے ساتھ دہرانا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک سے دوسرے شخص کو لگ جانے والی بیماریوں کے باعث دُنیا بھر میں صنعتی اور کاروباری اداروں کو بڑے پیمانے پر مالی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ اِس طرح کی بیماریوں میں مبتلا ملازمین کام سے چھٹیاں زیادہ کرتے ہیں اور یہ چیز پیداواری عمل پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔
بشکریہ DW

urdusky
Comments (0)
Add Comment