شہزاد اقبال
پنجاب کی نسبت قدرے کم لیکن سندھ کا سیاسی منظر نامہ بھی گزشتہ ہفتے گرم رہا اور اس گرمی کی وجہ وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی گرم مزاجی تھی جو انہوںنے ایک تقریب میں دکھائی ،کہنے کو تو وہ کہہ گئے کہ پنجاب میں پی پی پروار کیا تو کراچی سے کشمور تک ن لیگ کا ایک دفتر بھی نہیں چھوڑ ےں گے، نواز شریف غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے بازرہیں ورنہ سنگین نتائج نکلیں گے، شریف برادران ہمیں دھکے دے کر پنجاب حکومت سے نکالنا چاہتے ہیں جس طرح ارباب رحیم کو جوتے پڑے کسی اور کو بھی پڑسکتے ہیں بد معاش نہیں لیکن ملک کیلئے بد معاشی کروں گا اور یہ کہ نواز شریف کو پاگل خانے جا کر تقر یر کرنی ہوگی۔لیکن پیپلز پارٹی کے اس جانباز جےالے کی اداکاری بھی ن لیگ کو پنجاب مےں پیپلز پارٹی کے وزرا کو کابینہ سے نکالنے سے نہ روک سکی لیکن اس سے قبل ہی یہ مرد جانباز پچھلے قدموں پر آچکا تھا کہ میرے بیان کامقصد نواز شریف کی دل آزاری کرنا نہیں تھا، معلوم نہیں ہمارے سیاست دانوں کے مقاصد کیا ہوتے ہیں کہتے کچھ اور کرتے کچھ ہےں لیکن کیاکشمور تک ن لیگ کے دفا ترختم کرنے کی دھمکی پر سندھ کی طاقت ورشخصےت عملدرآمدکر سکتی ہے بصورت دیگر انہیں شیر کی کھال اب اتارنی ہی پڑے گی ادھر پیپلز پارٹی سندھ کونسل کے وزیر اعلیٰ ہاوس میں ہونے والے اجلاس میں ارکان نے ن لیگ کی ڈیڈلائن کی سیاست کو مسترد کردیا اور سازشیں بند کرنے کو کہا ۔ارکان نے صدرآصف علی زرداری ،وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ پر مکمل اعتماد کرتے ہوئے کہا کہ10نکات ہوں یا20انہیں عوام کے
عدالتی حکم کے بر خلاف پاکستان اسٹےل میںرےٹا ئرڈ افسران کی کنٹر یکٹ بھرتیوں کا سلسلہ جاری ہے اور2رےٹا ئرڈ کنٹر یکٹ افسران کو خاموشی سے ڈیوٹی کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں ،سندھ حکومت کو عدالتی حکم کی پاسداری کرنی چاہئے اور ان لوگوں کو ملازمت دینی چاہئے جو میرٹ پر آتے ہیں اقربا پروری اور سیاسی رشوتوں کاسلسلہ ختم ہونا چاہئے سندھ اسمبلی کی قراردار جس میں دستور پاکستان کے مطابق وفاقی ملازمتوں میں سندھ کو نوکریاں دینے کامطالبہ کیا گیاہے درست ہے اس وقت سندھ کو وفاقی ملازمتوں کے حصہ میں سے 37,628ملازمتیں کم ملی ہیں لیکن دستور وقانون کے مطابق سندھ میں بھی میرٹ پر ملازمتیں فراہم کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔